کوئٹہ+گوادر: بلوچستان کے ضلع گوادر میں دہشتگردوں کے حملے میں تحصیلدار سمیت سات لیویز اہلکار جاں بحق اور چارزخمی ہوگئے۔حملہ آور لیویز اہلکاروں کی ایک گاڑی اور اسلحہ بھی چھین کر فرار ہوگئے۔ کمشنر مکران ڈویژن بشیر بنگلزئی کے مطابق واقعہ گوادر سے مغرب میں تقریباً اسی کلو میٹر دورتحصیل جیونی کی سب تحصیل سنٹ سر علاقے کلدان میں پاک ایران سرحد کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم دہشتگردوں نے لیویز کی گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ کمشنر کے مطابق لیویز کی ٹیم تحصیلدار نعیم گچگی کی سربراہی میں زمین کے تنازع کی شکایت پر علاقہ کا دورہ کرکے واپس آرہی تھی۔ حملے میں لیویز کے چھ سپاہی موقع پر ہی جاں بحق جبکہ تحصیلدار نعیم گچگی سمیت پانچ اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال گوادر پہنچایا گیا۔ جہاں تحصیلدار نعیم گچگی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اسپتال حکام کے مطابق نعیم گچگی کو سر اور گردن پر گولی لگی تھی۔ دیگرجاں بحق کی شناخت سپاہی اکبر، نعمت، عبیداللہ، امام بخش ، سپاہی علی جان اور سپاہی امیر بخش کے ناموں سے ہوئی ہے۔ جبکہ زخمیوں میں رسالدار میجر عبداللہ، داؤد اورنظام الدین کو ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کیلئے کراچی روانہ کردیا گیا۔ انہیں بائیں ٹانگ میں گولی لگی ہے۔ زخمی نظام کو ران میں گولی لگی ہے جبکہ زخمی داؤد کو کندھے پر گولی چھو کر گزری۔ دوجاں بحق سپاہیوں اکبر اور نعمت کی لاشیں تحصیل ہیڈ کوارٹر اہسپتال جیونی جبکہ باقی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال گوادر پہنچائی گئی۔ واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ واقعہ کے عینی شاہد زخمی اہلکار نے بتایا کہ دہشتگردوں نے کلدان میں کوسٹل ہائی وے پر ایک مسجد کے قریب واقع لیویز کی چیک پوسٹ پر دھاوا بول کر وہاں موجود تین سے چار لیویز اہلکاروں کو یرغمال بنایا اور ان سے اسلحہ چھین کر چیک پوسٹ سے ملحقہ مسجد میں بند کردیا ۔ دہشتگردوں نے چیک پوسٹ کے اندر گھس کر مورچے سنبھال لئے ۔ اس دوران تحصیلدار نعیم گچگی کی سربراہی میں لیویز کی ٹیم وہاں سے گزرتے ہوئے چیک پوسٹ کے قریب رکی تو دہشتگردوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ لیویز کے قافلے میں ایک ڈبل کیبن اور دو سنگل کیبن گاڑیاں شامل تھیں۔ دہشتگردوں نے پہلی گاڑی پر راکٹوں سے بھی حملہ کیا جس سے گاڑی تباہ ہوگئی ۔ عینی شاہد لیویز اہلکار نے بتایا کہ تاک میں بیٹھے حملہ آوروں نے تین اطراف سے اچانک فائرنگ کی ۔ لیویز اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔ واردات کے بعد دہشتگرد جاں بحق اور زخمی اہلکاروں سے سرکاری اسلحہ جس میں11کلاشنکوف اور ایک سنگل کیبن گاڑی چھین کر نامعلوم مقام کی طرف فرار ہوگئے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ضلع گوادرکی تحصیل سنٹ سر کے علاقے کلدان میں لیویز اہلکاروں پر دہشتگردوں کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فائرنگ سے لیویز اہلکاروں اورتحصیلدار جیونی نعیم گچکی کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کیاہے کمشنر مکران سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ان کے ٹھکانوں تک ان کا پیچھا کیا جائے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ دہشتگرد بزدلانہ کاروائی کرتے ہوئے چھپ کر وار کررہے ہیں لہذا سیکورٹی اداروں کو ہمہ وقت مستعد اور چوکس رہنا ہوگا تاکہ دہشت گردوں کو کسی قسم کی کاروائی کا موقع نہ مل سکے اور کسی حملے کی صورت میں انہیں بھرپور جواب دیا جاسکے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ علاقہ میں تمام سیکورٹی ادارے مشترکہ طور پر سرچ آپریشن کرکے دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں ۔ دہشت گردی کی اس قسم کی کاروائیاں کسی طور قابل برداشت نہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اپنے آقاؤں کے اشارے پر بلوچستان میں بدامنی پیدا کرنا چاہتے ہیں حکومت اندرونی اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پر عزم ہے اور دہشت گرد ہمارے ارادوں کو کمزور نہیں کرسکتے ہماری بہادر سیکورٹی فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ان کاپیچھا جاری رکھیں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیا جائے گا امن اور ترقی کی راہ میں حائل عناصر اور ان کے سرپرستوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچا دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ میں شہید ہونے والے لیویز اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیاہے۔