کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی کا ایک جوان جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔ایف سی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق واقعہ کوئٹہ کے علاقے سریاب میں لنک بادینی پر پیش آیا جہاں ایف سی کے اہلکار ریلوے پٹڑی کی حفاظت کیلئے پیدل گشت کررہے تھے۔ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم دہشتگردوں نے ایف سی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایف سی اہلکار شبیح اللہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ تین اہلکار نائیک شریف اللہ، سپاہی شہباز اور سپاہی خلیل زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے کے باوجود اہلکاروں نے بروقت جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کرکے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا۔ دہشتگرد کا دوسرا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ہلاک دہشتگرد کے قبضے سے ایک دستی بم، ایک کلاشنکوف اورتین ڈیٹونیٹرز برآمد ہوئے ہیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دستی بم اور ڈیٹونیٹرز ناکارہ بنادیئے جس کے بعد دہشتگرد کی لاش سول اسپتال کے مردہ خانے منتقل کردی گئی۔ ہلاک دہشتگرد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم پولیس کی تفتیشی ٹیموں، سی آئی اے پولیس، سی ٹی ڈی ، ایف سی اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے دہشتگرد کی تصاویر اور فنگر پرنٹس حاصل کرلی تاکہ نادرا کے ڈیٹا کی مدد سے ملزم کی شناخت کی جاسکے۔ جبکہ جاں بحق اور زخمی اہلکاروں کو ایف سی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ اسپتال حکام کے مطابق زخمی اہلکاروں کو ہاتھ اور پاؤں پر گولیاں لگی ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ واقعہ کے بعد ایف سی ، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے مفرور دہشتگرد کی گرفتاری کیلئے علاقے میں کامبنگ آپریشن شروع کردیا۔دریں اثناء بلوچستان کے علاقے بختیار آباد کے قریب ریلوے پٹڑی پر نصب بم کو دھماکے سے ناکارہ بنادیا گیا۔ دھماکے سے پٹڑی کے تین فٹ حصے کو بھی نقصان پہنچا۔ واقعہ کے بعد ٹرینوں کی آمدروفت معطل ہوگئی۔ریلوے حکام کے مطابق جمعہ کی صبح نو بجے سبی میں بختیار آباد کے قریب ایف سی اہلکاروں نے دوران دوران گشت ریلوے پٹڑی پر ایک مشکوک چیز دیکھی جس پر ڈیرہ مراد جمالی اور سبی سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا۔ تاہم دونوں بی ڈی ٹیموں کے پاس بم سوٹ اور ضروری آلات نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ سے خصوصی ٹیم بلائی گئی۔ اس دوران ٹرینوں کی آمدروفت معطل ہوگئی۔ لاہور جانیوالی اکبر بگٹی ایکسپریس اور راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سبی جبکہ کوئٹہ سے کراچی جانیوالی بولان میل کومشکاف ریلوے اسٹیشن جبکہ کراچی، لاہور اور راولپنڈی سے کوئٹہ آنے والی تین ٹرینوں کو جیکب آباد، ڈیرہ مراد جمالی اور بختیار آباد کے مقام پر روک لیا گیا۔ آٹھ گھنٹے بعد خصوصی ٹیم موقع پر پہنچی تو ٹائم ڈیواس بم کے پھٹنے میں چند منٹ رہ گئے تھے۔ بی ڈی ٹیم نے رسی ڈال کر کھینچی تو بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا اور ریلوے پٹڑی کا تین فٹ حصہ تباہ ہوگیا۔ ریلوے حکام کے مطابق ریلوے پٹڑی کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا تاہم اندھیرے میں سیکورٹی خدشات کے باعث کوئٹہ آنے اور جانیوالی تمام چھ ٹرینوں کو اب کل صبح منزل مقصود کیلئے روانہ کیا جائیگا۔علاوہ ازیں آواران کے علاقے مشکے میں جھڑپ میں دو افرادمارے گئے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق مشکے کے علاقے کوڈک میں نامعلوم افراد نے کالعدم تنظیم کے سابق رکن عبداللہ نامی شخص کے گھر پر فائرنگ کی۔ عبداللہ اور ان کے محافظوں نے بھی جوابی فائرنگ کی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں عبداللہ ولد خان محمد جاں بحق ہوگیا ۔ جوابی کارروائی میں عالم خان ولد اوغان سکنہ پروار بھی مارا گیا جس کا تعلق بی ایل ایف سے بتایا جاتا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق مقتول عبداللہ کچھ عرصہ قبل کالعدم تنظیم چھوڑ کر سرنڈر ہوا تھا۔