|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2016

کوئٹہ : بی ایچ آراو کی چیئرپرسن بی بی گل بلوچ نے الزام عائد کیاہے کہ گزشتہ روز لاپتہ افراد کے حوالے سے جورپورٹ شائع کی گئی اس کے بعد فورسز نے 31اگست کے صبح کو میرے گھر کامحاصرہ کیااور میرے خاندان کے افراد کوذہنی ونفسیاتی حوالے سے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومتی ذمہ داران انسانی حقوق کے محافظ کارکنوں اوران کے اہلخانہ کو حراساں کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف ایکشن لیکر ہمیں انصاف فراہم کریں۔کوئٹہ پریس کلب میں بلوچ مسنگ پرسن کے ماما قدیر بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز میں نے ماماقدیر اورنصراللہ بلوچ کے ہمراہ لاپتہ کئے گئے افراد کے حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی جس کے بعد گزشتہ روز یعنی 31اگست کی صبح فورسز کی جانب سے تحصیل تمپ کے علاقے گومازی میں میرے گھر کامحاصرہ کیا اور گھر میں موجود میں خاندان کیا فراد کو ذہنی ونفسیاتی حوالیس ے حراست کرنے کی کوشش کی انہوں نے کہاکہ جب ہمسائیوں نے احتجاج کرنے کی کوشش کی تو فورسز نے ہوائی فائرنگ کرکے ان کومنشر کردیاانہوں نے کہاکہ ہم پہلے بھی مطالبہ کرتے آرہے کہ اگر لاپتہ کئے گئے افراد مجرم ہے توانہیں عدالتوں میں پیش کیاجائے اوروہاں سے انہیں سزا دلائی جائے اور مطالبے کاحق خودریاست پاکستان اورعالمی قوانین نے دی ہیں انہوں نے الزام عائد کیاکہ فورسز انتقامی کارروائیوں پر اترآئی ہیں انہوں نے حکومتی ذمہ داران سے مطالبہ کیاکہ ان کے خاندان کے افراد کوحراست کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی جائے ۔