مستونگ +دشت+خضدار: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تین پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہونیوالوں میں باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی مستونگ وحید الرحمان خٹک کے مطابق مستونگ بازار میں مسجد روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے پولیس اسسٹنٹ سب انسپکٹر عبداللہ نیچاری اور اس کے بائیس سالہ بیٹے سپاہی گل حسن کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ باپ بیٹا سودا سلف لے کر عزیز آباد نمبر دو میں واقع اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔ پولیس کے مطابق باپ بیٹے کو تین تین گولیاں ماری گئی ہیں۔ موقع سے نائن ایم ایم پستول کے چھ خالی خول ملے ہیں۔ لاشیں سول اسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ گل حسن دو ہفتے قبل ہی پولیس میں بھرتی ہوا تھا اور اسے ابھی تک باقاعدہ وردی بھی نہیں ملی تھی۔ باپ بیٹے کی لاشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ فائرنگ کا دوسرا واقعہ مستونگ کے علاقے کنڈؤ میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے لیویز اہلکار منیر احمد رئیسانی ولد حاجی سرور کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ مقتول کو سر میں چار گولیاں ماری گئیں۔ لیویز کے مطابق منیر احمد بازار سے گھر جارہا تھا،دشت سے ہمارے نامہ نگار کے مطابق دہشت کے علاقہ ترکوہ کے مقام پر مسلح افراد نے سڑک تعمیر کرنے والے کمپنی کے دو چوکیداروں کو فائرنگ کر کے قتل کردیا، جبکہ ان کے مشینریوں میں تین بم نصب کئے تھے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے دشت اسپلنجی مرو سڑک تعمیر کرنے والے کمپنی کے دو ملازم کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا، اس دوران ان کے مشینریوں میں تین بم نصب کئے، اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر مستونگ، اسسٹنٹ کمشنر دشت ایف سی کرنل نجیب بھاری نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشیں کوئٹہ منتقل کر دیئے، جبکہ مشینریوں میں نصب بم ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کوطلب کر کے ناکارہ بنا دیئے، مزید تفتیش جاری ہے خضدار نمائندہ آزادی کے مطابق خضدار کے علاقے وڈھ میں سول ہسپتال کے قریب بم دھماکہ ، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ اطلاعات کے مطابق وڈھ میں سول ہسپتال کے قریب بم دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔