|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2016

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد بالگتر زون کا جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدرمنعقد ہوا ۔اجلاس کے مہمانِ خاص مرکزی کمیٹی کے رکن چراغ بلوچ تھے ۔اجلاس کا باقائدہ آغاز عظیم شہداء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوئی جس کے بعد اجلاس میں مرکزی سرکولر،سابقہ کارکردگی رپورٹ،تنقید براے تعمیر،تنظیمی امور،موجودہ عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال کے ایجنڈے زیرِ بحث رہے۔اجلاس سے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری انسرجنسی کو کاؤنٹر کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر محکوم بلوچ عوام کے خلاف طاقت کا انتہائی استعمال کررہے ہیں کاروائیوں کی وجہ سے اب تک بالگتر و گردونواع میں ہزاروں خاندان نکل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔بلوچستان کے بیشتر تعلیمی اداروں کو چھاؤنیوں میں تبدیل کیا جاچکا ہے ،بلوچستان میں اپنی قبضہ گیریت کو کمزور ہوتا دیکھ کر فورسز زبردستی تعلیمی اداروں طلبا ء و طالبات اور اساتذہ کو اکھٹا کرکے مختلف پروگرامز منعقد کرکے اپنی نام نہاد میڈیا کے زریعے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہیکہ بلوچ عوام پاکستان کے ساتھ ہیں،لیکن اس کے برعکس بلوچ عوام اپنی قومی آزادی کی بحالی کی جدوجہد پر یقین رکھتے ہوئے شہداء و اسیرانِ آزادی کی فکر و فلسفہ پر گامزن ہیں ۔رہنماؤں نے علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال کے ایجنڈے پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی اسٹریٹیجک اور معاشی اہمیت کو دیکھتے ہوئے پورے ایشیا کا سیاست کا محور و مرکز بلوچستان و اس ساحلی علاقے ہیں جس پر عالمی و علاقائی استحصالی قوتوں کی نظریں اس خطے کے وسائل پرلگی ہوئی ہیں ۔جسکی مثال عالمی طور پر ابھرتی ہوئی معاشی طاقت چین ہے،جو پاکستان کی مدد سے یہاں اپنی عسکری و معاشی مفادات کی خاطر کئی معاہدات پر دستخط کرتے ہوئے بلوچستان میں بلوچ کی رضا و منشا کے بغیر سرمایہ کاری کررہی ہے۔