|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2016

نوشکی: بلوچستان کے معروف سکالر اور بلوچی ادب کے استاد پروفیسر میر عبداللہ جان جمالدینی اور ان کی اہلیہ جو گذشتہ روز انتقال کرگئے تھے کی نماز جنازہ کلی بٹو میں ادا کردی گئی اور مرحومومین کو نوشکی میں ان کے آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔واضح رہے کہ دونوں کا انتقال چند گھنٹوں کے وقفے سے ہوا اور دونوں کو ایک دوسرے کے پہلو میں دفن کیا گیا۔ مرحومومین کی نماز جنازہ اور تدفین میں بلوچستان کے نامور ادباء، دانشور، اہل قلم اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مرحومین کی فاتحہ خوانی ان کی رہائش گاہ واقع کلی بٹو نوشکی میں21تا 22ستمبر تک جاری رہے گی جبکہ 23تا 25ستمبر 2016ء کو مرحومین کی فاتحہ خوانی کوئٹہ میں لی جائے گی۔ دریں اثناء سینیٹر جہانزیب جمالدینی، سیکریٹری انفارمیشن عبدالفتح بھنگر، سیکریٹری زراعت عبدالرحمن بزدار، ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ وحید زہیر، نامور اہل قلم افضل مراد، بیرم غوری، صور ت خان مری، پروفیسر جاوید اختر، ڈاکٹر نعمت گچکی، عابد میر کے علاوہ پروفیسرز، ڈاکٹرز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کی رہائش گاہ جاکر سوگوار خاندان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ دریں اثناء اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعلقات عامہ عبدالباری بلوچ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعلقات عامہ منظور احمد مگسی نے بلوچی ادب کے استاد پروفیسر میر عبداللہ جان جمالدینی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔