|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2016

خضدار: پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایشاء کے تین انجن آف گروتھ سے کا مرکز پاکستا ہے ۔ گوادر اقتصادی راہداری چین سے لنک ہوجاتا ہے تو ہم تین ارب آبادی کی آبادی کا ایک اکنامک بلا ک قائم کرنے میں کا میاب ہونگے۔ اقتصادی راہداری نے پوری دنیاء میں پاکستان کی معاشی اہمیت کو دو بالا کردیا ہے جو ممالک پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خواب دیکھ رہے تھے آج وہ پاکستان کے تر قی کے سفر سے پریشان ہیں ہمارے ہمسایہ ملک کے انتہا پسندانہ و جنگی رویہ کی وجہ سے اس خطہ میں امن کے قیام اور ترقی میں روکاوٹوں کا سامنا ہے اس لئے ضروری ہوتا ہے کہ پاکستان اپنی ترقی کا رخ وسط ایشاء کی طرف کردے اس ترقی کا گیٹ وے بلوچستان بنے گا اس لئے ہماری حکومت نے 2013 میں اقتدار میں آتے ہی بلوچستان میں اپنی ترجیحات کے مطابق پراجیکٹس کا آغاز کیا ہے اس وقت ہماری توجہ بلوچستان کی یونیورسٹیز پر مرکوز ہے ، بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں 798.731ملین روپے کی لاگت سے منصوبوں کا افتتاح بلوچستان میں ترقی و تعلیم کے بارے میں وزیر اعظم پاکستان کی سوچ کی عکاس ہے۔ ان خیا لات کا اظہار وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ احسن اقبال بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں798.731ملین روپے کی لاگت سے مختلف ترقیاتی پر اجیکٹس کی افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے صوبائی وزیر زراعت سردار محمد اسلم بزنجو نے بھی خطاب کیا اس موقع پر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد بی آر سی خضدار کے پرنسپل محمد عالم جتک اے ڈی سی خضدار شبیراحمد بادینی ، اسٹنٹ کمشنر وڈھ عبدالقدوس اچکزئی رجسٹرار خضدار یونیورسٹی شیر احمد قمبرانی ڈین فیکلٹی انجینئر مشتاق احمد شاہ ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن انجینئر رضا زہری و دیگر سرکاری آفیسران ضلع خضدار کے سیاسی و سماجی رہنماء بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ میں یونیورسٹی کے ذمہ داروں سے کہونگا کہ وہ 2018تک ان منصوبوں کی تکمیل کریں تاکہ وزیر اعظم پاکستان سے ان منصبوں کا افتتاح کرایا جاسکے اس بارے میں ان کو جس قدر رقم کی ضرورت ہوگی ہم ان کو فراہم کریں گے ان تخلیقی اداروں کی حو صلہ افزائی کا مقصد بلوچستان میں بڑے پیمانے پر نئے انجینئرز کی کھیپ تیار کرکے سی پیک منصوبوں میں انجینئرز کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کیا جاسکے۔ بلوچستان کے تمام اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس بنائے جارہے ہیں ہائیر ایجوکیشن کی توسط سے بلوچستان کے یونیورسٹیز کو زیادہ سے زیادہ فنڈز فراہم کیا جارہا ہے ، گوادر ، خضدار ، سبی ژوب میں یونیورسٹیز کیمپ بنائے جارہے ہیں کسی بھی منصوبہ کو عملی جامہ دینے والے تخلیق کا ر انجینئرز ہوتے ہیں ہمارے نئے انجینئراور تعلیم یافتہ نوجوان پاکستان کو ایشاء کا ٹائیگر بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں ، ترقی کے لئے امن و امان ایک بنیادی شرط ہے ہمارے سیکورٹی اداروں نے انتہائی جرئت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن قائم کیا اب ملک وقوم کے دشمن سر چھپانے کی کوشش میں ہیں اس سے قبل بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئر نگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر(ر) بریگیڈیر انجینئر محمد امین نے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خضدار یونیورسٹی انتہائی تیزی کے ساتھ اپنے تعلیمی و تحقیقا تی عمل کو جاری رکھا ہے یونیورسٹی خضدار نے اپنی قیام سے آج تک بڑے پیمانے پر انجینئرز تیار کیا ہے جو ملک اور بیرون ملک میں اپنی خدمات انجام دیکر ملک جامعہ کا نام روشن کررہے ہیں یونیورسٹی کے ساتھ وزیر اعظم نوازشریف اس کی حکومت ہائیر ایجوکیشن ، گورنر بلوچستان اور وزیر اعلی ٰ بلوچستان کا بھر پور تعاون رہا ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی آج اس مقام پر پہنچ گیا ہے وائس چانسلر نے اپنی تقریر میں798.731ملین روپے کی خطیر رقم دینے پر وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ احسن اقبال وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ سی پیک کے بارے میں ہمارے کچھ سیاست دان بد گمانیاں پیدا کررہے ہیں کہ سی پیک پنجاپ اور سندھ کے لئے بن رہا ہے لیکن ان کا یہ کہنا محض عوام کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے وسطی ایشاء سے ترقی براستہ داخل ہوجائیگا پاک چائنا اقتصادی راہداری کے ذریعے اپنے مصنوعات بلوچستان کے راستہ سے پوری دنیاء میں پہنچانا چاہتا ہے ، گودار پورٹ آج سے 15سال قبل وزیر اعظم نوازشریف نے شروع کیا تھا لیکن دس سال تک اس پراجیکٹ کو کچھ اندورنی و بیرونی قوتوں نے سرد خانے میں رکھا ہم نے آتے ہی بلوچستان میں ترقی کے دور کا آغاز کیا آج بلوچستان میں اربوں روپیہ کی لاگت سے بین الاقوامی سڑکوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے دسمبر 2016 تک یہ سٹرکیں مکمل ہوجائیگی ان سڑ کوں کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کے کئی سو ایکڑ بنجر اراضی آباد ہونا شروع ہوگئے ہیں کسی بھی علاقہ میں ترقی تعلیمی زندگی کی بنیادی سہولتیں سڑ کوں کے ذریعہ پہنچتے ہیں پاک چائنا اقتصادی راہداری قدرت کی جانب سے پاکستان کی معیشت کو لازوال استحکام پہنچانے کا ایک انمول موقع ہے