|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2016

مستونگ: ڈاکٹروں نے لاپروائی اور بے احتیاطی سے تندرست و توانا نوجوان کو موت کی ابدی نیند سلادی ، لواحقین کا شدید احتجاج ، سیکرٹری صحت اور ڈپٹی کمشنر نوٹس لے کر مذکورہ ڈاکٹر کو گرفتار کرے، لواحقین، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مستونگ کے علاقے کلی محمد شہی کے 22سالہ نوجوان عبدالعزیز انتہائی تندرست اور ہشاش بشاش حالت میں اپنی ناک کی معمولی آپریشن کے سلسلے میں شہید غوث بخش میموریل ہسپتال گیا جہاں ناک کے علاج و معالجے پر مامور ڈاکٹر کی ہدایت پر نوجوان کو معمولی سی آپریشن کے لیے آپریشن تھیٹر لے جایاگیا جہاں سے دو گھنٹے بعد تندرست نوجوان کی لاش ہی واپس آگئی ، طبی ماہرین کے مطابق نوجوان کی موت زیادہ نشہ آور ادویات کی وجہ سے ہوئی علاوہ ازیں جاں بحق 22سالہ نوجوان عبدالعزیز کے کزن نذیر بلوچ اور دیگر لواحقین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عبدالعزیز ناک میں کچھ دنوں سے معمولی درد محسوس ہونے کی شکایت کیا کرتا تھا جنکو علاج کیلئے نواب غوث بخش ہسپتال کے ناک کے ڈاکٹر صدیق اللہ ترین کے پاس لے جایا گیا ان کی چیک اپ کے بعد عبداللہ کو آپریشن تھیٹر لے جاکر 2گھنٹے بعد انکو مردہ حالت میں ہمارے حوالے کرکے خود فرار ہوگئے انہوں نے صوبائی وزیر صحت ، سیکرٹری صحت اور ڈپٹی کمشنر مستونگ سے مطالبہ کردیا کہ مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات کرکے گرفتار کیا جائے بصورت دیگر انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھائینگے ۔