اسلام آباد: پاک بھارت بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں آج اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہان کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں بی این پی (مینگل)اور شیخ رشید کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے ،حزب اقتدار ہویا حزب اختلاف ، مودی سرکار کے جنگی جنون کے خلاف اتحاد کی لڑی میں سب ایک ساتھ، حکومتی اور اپوزیشن رہنماء پہلے بھی انفرادی حیثیت میں بھارت کو حد میں رہنے کی تنبیہ کر چکے ہیں، اب اجتماعی طور پر پاکستانی قوم کا پیغام پوری دنیا کو پہنچائیں گے، پیر کو وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماء ایک آواز ہو کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف آواز بلند کریں گے، عالمی برادری میں دلی سرکار کی منافقت کا پردہ چاک کرنے کی حکمت عملی بنائیں گے تو دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر بھارت کو کنٹرول میں رکھنے پر بھی مشاورت کریں گے ،ادھرپیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کی زیر صدارت آج(پیر کو ) اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کیلئے حکمت عملی طے کرلی ،پیپلزپارٹی کا اعلی سطحی وفد بلاول بھٹو کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کرے گا ،ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی پر قومی اور عسکری قیادت کا مشترکہ اجلاس بلانے اورمستقل وزیرخارجہ کی تعیناتی کا مطالبہ کرے گی۔ پاک بھارت کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صور تحال پر وزیر اعظم نواز شریف کی ز یر صدارت پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں شرکت اور پارٹی پالیسی کو حتمی شکل دینے کیلئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سنیئر رہنماوں سے مشاورت کی جس کے بعد بلاول بھٹوزرداری کراچی سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی سے نمٹنے کیلئے پیپلزپارٹی نے عسکری قیادت کی بھرپور حمایت کا فیصلہ کیا ہے ،جبکہ سیاسی محاذ پر حکومت سے مشروط تعاون کی تجویز پراتفاق کیا ہے۔پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی کے سنیئر رہنماوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پیپلزپارٹی اپنا سیاسی وزن مکمل طور پر حکومت کے پلڑے میں ڈالنے کے بجائے حکومت کو پراسرارخارجہ پالیسی پرسیاسی قیادت کواعتماد میں لینے کے لیے دباؤ بڑھایا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاک بھارت کشیدگی اورکنڑول لائن پربھارتی جارحیت پر پیپلزپارٹی اوراس کے کارکنان اپنی ا فوج کے ساتھ ہونگے اورمشکل ترین وقت میں بھی پاک فوج کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔ پیپلزپارٹی وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کے معاملہ پر ملک میں قومی یکجہتی کیلئے حکومت سے آل پارٹیزکانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کرے گی، پیپلزپارٹی رہنما ؤں نے اس بات پراتفاق کیا کہ موجود صور تحال کو حکومت اپنے سیا سی مقاصد حاصل کرنے پائے اس لیے موجودہ صورتحال پرگہری نظررکھی جائے اورکسی بھی حکومتی فیصلے کی غیرمشروط حمایت سے گریز کیا جائے۔ امکان ہے کہ پیپلزپارٹی وزیر اعظم کے سامنے خارجہ پالیسی کے کمزور پہلووں کو بھی اجاگر کرے گی اور مطالبہ کرے گی کہ مستقل وزیر خارجہ مقررکیا جائے۔