کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سانحہ آٹھ اگست میں شہید ہونیوالے وکلاء کے لواحقین کی امداد کیلئے تاریخی اقدام اٹھایا گیا۔ مالی امداد پر وکلاء کا اعتراض نامناسب ہے۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سانحہ کوئٹہ از خود نوٹس کیس میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ انہیں عدالت نے بلایا نہیں لیکن چونکہ کیس ان کے محکمے سے متعلق تھا اس لیے اپنے افسران کی حوصلہ افزائی اور اخلاقی تعاون کے پیش نظر آیا ہوں۔ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے اس پر زیادہ بات نہیں کی جاسکتی۔ اب کمیشن تشکیل دیدیا گیا ہے تو تمام حقائق سامنے آجائیں گئے اور جو ہم نے اب تک اقدامات کئے ہیں اس کے بارے بھی پتہ چل جائے گا۔ دوران سماعت بعض وکلاء نے مالی امداد سے متعلق اعتراض اٹھایا جس کا دکھ ہے اور وکلاء سے گلہ بھی رہے گا۔ ہم نے شہید و زخمی وکلاء کی امداد کیلئے جو اقدام کیا ہے وہ تاریخی ہے۔ ہم انسانی جانوں کے ضیاع کا ازالہ تو نہیں کرسکتے لیکن ہم وکلاء کی امداد کیلئے حکومت نے ایسے اقدامات کئے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ اس سے پہلے ارکان پارلیمان اور کابینہ کے ارکان بھی دہشتگردی کا شکار ہوئے لیکن کسی کی اتنی دیکھ بھال نہیں کی گئی۔