کوئٹہ:جعفرایکسپریس بم دھماکے میں محرم الحرام کی ڈیوٹی کیلئے نصیرآباد جانے والے اسپیشل برانچ پولیس کے بم ڈسپوزل اسکواڈکے دو اہلکار بھی جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق اسپیشل برانچ پولیس کے پشین میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل احمد اللہ ولد سفر محمد کاکڑ سکنہ کلی لمڑان پشین اور چمن میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل شمس اللہ ولد فتح محمد کاکڑ سکنہ خانوزئی پشین کو محرم الحرام کے دوران امام بارگاہوں اور جلوس کے روٹس کی کلیئرنس ڈیوٹی کیلئے خصوصی طور پر کوئٹہ بلاکر نصیرآباد جانے کی ہدایت کی گئی۔ دونوں اہلکار ٹرین کے ذریعے جمعہ کی صبح جعفرایکسپریس کے ذریعے نصیرآباد کیلئے روانہ ہوئے اورمچھ کے قریب بم دھماکے میں دونوں ہی جاں بحق ہوگئے۔ یاد رہے کہ نصیرآباد میں تعینات بم ڈسپوزل اسکواڈ کا اہلکار پنھل خان کچھ عرصہ قبل صحبت پور میں بارودی سرنگ ناکارہ بناتے ہوئے جاں بحق ہوئے تھے۔ بی ڈی اہلکار کی عدم موجودگی پر اسپیشل برانچ کے چمن اور پشین میں تعینات اہلکاروں کو نصیرآباد طلب کیا گیا لیکن نصیرآباد کا ٹرین کا سفر ان کی زندگی کا آخری سفر ثابت ہوا۔دونوں اہلکاروں کی میتیں سول اسپتال کوئٹہ سے ضروری کارروائی کے بعد پولیس لائن منتقل کی گئی جہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کا نماز جنازہ پڑھایاگیا۔ نما زجنازہ میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ منظور سرور چوہدری ، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، پولیس، اسپیشل برانچ کے اہلکار اور مقتولین کے رشتہ داروں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد میتیں آبائی علاقے پشین پہنچائی گئیں جہاں لمڑان اور دلسورہ خانوزئی میں آبائی قبرستانوں میں دونوں اہلکاروں کی تدفین کی گئیں۔اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے،علا وہ ازیں کوئٹہ جعفرایکسپریس بم دھماکے میں پاک فوج کے ایک اہلکار سمیت چار سرکاری ملازمین بھی جاں بحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں پاک فوج کے نائیک بشارت حسین سکنہ راولپنڈی ، کوئٹہ کے علاقے عارف روڈ کے رہائشی بورڈ آف ریونیو کے اسسٹنٹ سیکریٹری سید اصغر علی شاہ بخاری ولد ڈاکٹر اشرف شاہ ، سپیشل برانچ پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل احمد اللہ ولد سفر محمد کاکڑ سکنہ کلی لمڑان پشین اور ہیڈ کانسٹیبل شمس اللہ ولد فتح محمد کاکڑ سکنہ خانوزئی پشین بھی شامل ہیں۔