|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2016

کوئٹہ: بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں فورسز نے آواران کے علاقے کولواہ میں بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی کارروائی کرتے ہوئے عام بلوچ آبادیوں پر خوفناک بمباری کی جس کے نتیجے میں تین بلوچ فرزندوں شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں شہید ہونے والوں میں اللہ بخش، حاصل بلوچ اور انور بلوچ شامل ہے جبکہ شدید بمباری سے کئی مقامات تباہ اور بڑے پیمانے پر مویشیوں کی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ تربت سے نوجوان طالب علم شبیر بلوچ کو ریاستی فورسز نے اغواء کے بعد لاپتہ کردیا ہے ادھر ڈیرہ بگٹی کے علاقے سنگسیلا میں فورسز نے چھاپے مار کر پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے اور تب سے ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں لاپتہ ہونے والوں میں گہرام بگٹی، شاہ علی بگٹی، کرم خان بگٹی اور شیر دل بگٹی اور ان کا جوانسال بیٹا شامل ہے ترجمان نے کہا کہ بلوچ مسئلے کی عالمی سطح پر پذیرائی دیکھ کر ریاست نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کر دی ہے اور انہیں اپنی شکست صاف طور پر نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں جنگی جرائم کو مزید بڑھا دیا ہے