خضدار : جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کاپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ، جمعیت علماء اسلام ضلع پاکستان کے مرکزی کونسل کے ممبر میر یونس عزیز زہری ، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے کونسل کے ممبر مولانا محمد صدیق مینگل نے کہا ہے کہ اسلام امن و سلامتی کا درس دیتا ہے اسلام میں دہشت گردی انتہاء پسندی کا ہر گز کوئی گنجائش نہیں ہے اسلام کے ساتھ دہشت گردی کا ناتہ جوڑنا اسلام و دین کے ازلی دشمن یہودو اور ہنود کی سازش ہے جن کا ایجنڈا اسلام کو بین لاقوامی طور پر بد نام کرنا ہے حقیقت میں دہشت گرد امریکہ اور اس کے حواری ہیں جن کے عالم گیر سوچ غریب ممالک کے وسائل پر قبضہ گیری کے فارمولہ نے پوری دنیاء کے امن کو تہ و بالا کردیا ہے جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے زیر اہتمام منعقد ہونے امن کانفرنس ملکی اور بین الاقوامی سطح پر امن کا ایک مؤثر پیغام ہوگی 16 اکتو بر کو ہونے والا کانفرنس پاکستان کی سیاسیت کا رک تبدیل کریگی اس کانفرنف س میں جھلاون کے ہزاروں لوگ شرکت کریں گے ان خیا لات کا اظہار انہوں نے کوشک خضدار میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام سے جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے پریس سیکرٹری مولانا بشیر احمد عثمانی ، جمعیت علماء اسلام تحصیل خضدار کے امیر مولانا محمود الحسن قمر ، جمعیت علماء اسلام تحصیل خضدار کے جنرل سیکرٹری مولانا عبد الغفار شاوہوانی ، مولانا نور اللہ سمانی ودیگر مقررین نے خطاب کیا کوشک پہنچنے جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے جلوس میں قائدین کا استقبال کیا اور جمعیت علماء اسلام زندہ باد ، مولانا فضل الرحمن زندہ باد کے پر جوش نعروں سے جمعیت علماء اسلام کے قائدین کا استقبال کیا اور ان کو ایک بہت بڑے استقبالی جلوس میں جلسہ گاہ پہنچا یا مقررین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کے ہزاروں علماء کرام حفاظ کرام اور دین دوست اسلام کے عادلانہ نظام کے چاہنے والوں کی جماعت ہے جو ملک میں ایک سیاسی اور جمہوری جدو جہد کے ذریعہ اسلام کے عادلانہ نظام کے خوہان ہیں مقررین نے کہا پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن پاکستان بننے کے بعد اس ملک کو ایک سیکو لر اسٹیٹ بنانے کے لئے اندرونی اور بیرونی سطح پر ہرقسم کی سازشیں ہوئی لیکن جمعیت علماء اسلام ان سازشوں کا ہر سطح پر ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اسلامیان پاکستان کی خواہش کے مطابق اس ملک کو بنانے میں اہم کردار ادا کیا جب مدارس اور مساجد سے اللہ اور رسول کی احکامات کے نفاذکا مؤثر آواز بلند ہوا تو اسلام کے دشمنوں نے علماء کرام مساجد مدارس کی کردار کشی کے لئے ہر حربہ استعمال کیا لیکن جمعیت علماء اسلام یہ موقف دہرتا ہے کہ پاکستان کو اندورنی اور بیرونی خطرات سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ اسلام کا عادلانہ نظام ملک میں فوری طور پر نافذ کیا جائے جمعیت علماء اسلام کی قیادت نے ملک کے جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی ہر وقت حفاظت میں کردار ادا کیا جب کہ ایک مخصوص طبقہ جو اقتدار پر بر جمان رہا انہوں نے پاکستان کے وسائل اور خزانے کو بری طرح لوٹا میگا کرپشن کیا سیاست میں دروغ گوئی اور منافقت کے گندی روایتیں متعارف کریا حقیقت تو یہ ہے کہ ان لوگوں سے پاکستانی قوم بے زار ہے لیکن سرمایہ اور ملک کے طاقت ور اداروں کی مدد سے یہ لوگ اقتدار پر پہنچتے ہیں بد قسمتی یہ ہے کہ ہماری ملک کے مقتدر ادارے چوروں کی اقتدار کو تسلیم کرتے لیکن لیکن علماء کرام کے نہیں ہم واضح بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے مقتدر ادارے پاکستان لاکھوں اسلامیان کی خواہش میں روکاوٹ نہ ڈالیں بصورت دیگر اس کے خطرناک نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں ۔