|

وقتِ اشاعت :   October 24 – 2016

اسلام آباد : چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ دھرنے کے لئے فوج کی حمایت حاصل ہے نہ ہی نان اسٹیٹ ایکٹرز کی اگر تیسری طاقت آئی تو ذمہ دار صرف نواز شریف ہوں گے ہمارا مطالبہ صرف وزیراعظم سے استعفیٰ یا تلاشی لینے کا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران چوری کا پیسہ بچانے کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔ نواز شریف کا سب سے بڑا مقصد کرپشن کے ذریعے لوٹی گئی دولت کو بچانا ہے پانامہ لیکس وزیراعظم پر الزام نہیں بلکہ کھلا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران سپریم کورٹ کی کارروائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی۔ سپریم کورٹ اپنا کام کرتی رہے گی اور نواز شریف کو سزا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2نومبر کو اسلام آباد میں عوام کا سمندر ہو گا جس کو عوام نہیں روک سکتی۔ اگر حکومت نے ہمارے کارکنوں کو روکنے یا پکڑنے کی کوشش کی تو ہم پولیس تھانوں کے آگے بھی دھرنا دیں گے۔ پھر جو ہو گا ذمہ دار حکومت ہو گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے سے منع کرنے والے خود کرپٹ ہیں اور اپوزیشن کے نام پر نواز شریف کا دفاع کرنے پر معمور ہیں۔ اداروں کے حق اور کرپشن کے خلاف اگر اپوزیشن سڑکوں پر نہیں نکلے گی تو وزیراعظم کا احتساب کیسے ہو گا۔ ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور کرپشن کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ ہمارے احتجاج کی ذمہ دار صرف حکومت ہے جب ادارے انصاف نہیں دیتے تو احتجاج کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دو ہی مطالبے ہیں ایک وزیراعظم نواز شریف استعفی دیں اور دوسرا یا وہ اپنی تلاشی دیں ۔ ہمارے دھرنے کی آڑ میں فوج کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ حکومت اور امن کے اتحادی جان بوجھ کر سکیورٹیا داروں کی تضحیک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے کو فوج کی حمایت حاصل ہے اور نہ ہی کسی نان اسٹیٹ ایکٹرز کی اگر دھرنے کے دوران تیسری طاقت آئی تو اس کی ذمہ دار صرف نواز شریف ہونگے۔علاوہ ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو وزیراعظم نہیں مانتا وہ 2نومبر کو تلاشی دیں گئے یا استعفیٰ،نوازشریف کے درباری کہتے ہیں کہ اسلام آباد کو فوج کے کہنے پر بند کیا جارہا ہے،وزیراعظم اپنی کرپشن چھپانے کیلئے فوج کو بدنام کر رہے ہیں اور وزیراعظم نے دل کاآپریشن کرانے سے پہلے بچوں کی بجائے پہلے نریندر مودی کو فون کیا تھا،نوازشریف چور اورکرپٹ ہے میں اور عوام اسے وزیراعظم نہیں مانتے،ڈاکوڈاکو کو نہیں پکڑتے،سب سے بڑا ڈاکو کرپٹ آصف زرداری ہے جو نوازشریف کو نہیں پکڑ رہا،حکمرانوں کو ماڈل ٹاؤن واقعے کا حساب دینا ہوگا۔اتوار کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ڈیرہ اسماعیل خان میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نوازشریف کو این آر او دیا،ایک شخص 30سالوں سے کرپشن کرتا آرہا ہے اور 30سال سے کرپشن کے ذریعے ایک سے 30فیکٹریاں بنائیں ہیں،عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستان کا فیصلہ ہونے جارہا ہے،2نومبر کو پاکستان کا فیصلہ ہوگا،نوازشریف اداروں کے سربراہوں کو خریدنے کے ماہر ہیں ا سکی کوشش رہی کہ کسی نہ کسی طرح لوگوں کو خریدلوں،چیف جسٹس قابو نہ آیا تو سپریم کورٹ پر حملہ کردیا گیا،ووٹرز کو لیپ ٹاپ دینے کی صورت میں خریدنے کی کوششیں کی گئی اور پانامہ پر الزامات نہیں یہ ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر جاتا رہا ہے،ترقی ملک میں نہیں وزیراعظم کے اکاؤنٹس میں ہورہی ہے،حکمرانوں نے لوگوں کے ضمیروں کو خریدنے کی کوشش کی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں وزیراعظم نوازشریف کو وزیراعظم نہیں مانتا،ادارے کمزور کو پکڑتے ہیں،بڑے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالتے،ہمارے پاس سڑکوں پر نکلنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے،اداروں نے ساتھ نہیں دیا پھر سڑکوں پر آئے ہیں،پاکستان پہلے اتنا مقروض کبھی نہیں تھا جتنا آج ہے،میں قوم کو دعوت دیتا ہوں کہ ملک کی تقدیر بدلنے باہر نکلیں۔انہوں نے کہا کہ ایک بڑا ڈاکو جس کا نام آصف علی زرداری،مولانا ڈیزل جو وزیراعظم کے ہمراہ کھڑے ہیں،لندن سے تقریر کرنے والا شخص بھی شریف برادران کے ساتھ ہیں،کراچی کے لوگ بھی شکر ادا کر رہے ہیںِوہ بھی لندند کی تقریروں سے بچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ وہ بھی کھڑا ہے جس کے ضمیر کی قیمت ڈیزل کا پرمٹ ہے،نوازشریف اپنی کرپشن چھپانے کیلئے پاک فوج کو بدنام کر رہا ہے،نوازشریف کو کہتے ہیں پانامہ کا جواب دیں،وہ کہتے ہیں ترقیاتی کام کر رہے ہیں،وزیراعظم کی بیٹی کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آرہا ہے،مریم نواز کے بہت سارے فلیٹ ہیں۔عمران خان نے کہا کہ قانون پر امن احتجاج کی اجازت دیتا ہے،جانتے ہیں پولیس کسی پر ڈنڈا نہیں چلائے گی،حکمرانوں کو ماڈل ٹاؤن واقعے کا حساب بھی دینا ہوگا،نوازشریف کے درباری کہتے ہیں کہ فوج کے کہنے پر اسلام آباد بند کیا جارہا ہے،کرپٹ اور بے حس لوگوں کو کرپشن کا حساب ابھی دینا ہوگا اور پاکستانی قوم کے پیسے کا حساب مانگنا میرا جرم بن گیا ہے،انتشار پھیلانے کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے،وزیراعظم نے دل کا آپریشن کرانے سے پہلے مودی کو فون کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کے چکر میں باقی سب کے چہرے بھی سامنے آرہے ہیں،نوازشریف سن لو 2نومبر کو آپ تلاشی دو گے یا پھر استعفیٰ دو گے۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جمہوریت سے نابلد ہے،صرف اقتدار کے مزے لینا جانتا ہے،جو بھی اقتدار میں ہوتا ہے،مولانا صاحب ان کے ساتھ فٹ ہوجاتے ہیں،مولانا فضل الرحمان حکومت میں رہ کر اپوزیشن کرتے ہیں اور اپوزیشن کا کبھی حصہ نہیں رہے،پانامہ پر احتجاج نہ ملا تو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔وہ اتوار کو یہاں ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نظام کے تحت اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے،پہلی مرتبہ اختیارات نچلی سطح پر پہنچائے کچھ مسئلے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا حکومت اور اپوزیشن میں رویہ مختلف ہوتا ہے،اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر بلاتفریق ملک بھر میں آپریشن کیا جائے،لیکن حکومت اس معاملے میں سنجیدہ نہیں،مسلح گروپس جہاں بھی ہیں آپریشن ہونا چاہیے،جنوبی پنجاب میں بھی کالعدم تنظیموں اور مسلح گروہوں کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز پر پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن ایک ہوگئی تھی،پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،نوازشریف خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی بجائے دوسروں کو کرپٹ کہہ رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جمہوریت نہیں جانتے،جو بھی اقتدار میں ہوتا ہے وہ اس کے ساتھ فٹ ہوجاتے ہیں،مولانا حکومت میں رہ کر اپوزیشن کرتے ہیں حالانکہ وہ کبھی اپوزیشن کا حصہ نہیں رہے،حکومت میں ہوتے ہیں۔