|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ پی ٹی سی پر دہشت گردانہ حملے کی سیاسی مذہبی جماعتوں کی مذمت واقعہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت واقعہ ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کر کے سفاکانہ فعل کی سزا دی جائے، تفصیلات کے مطابق پی ٹی سی کوئٹہ حملے کی مذمت کرتے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیٹر اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلوے کے چیئر مین سردار فتح محمد حسنی ،سابق وفاقی وزیر پی پی پی کے مرکزی رہنما سردار محمد عمر گورگیج ،وزیر اعلیٰ کے معاون خاص برائے ایکسائز سخی میر امان اللہ خان نوتیزئی ،ڈسڑکٹ چیئر مین میر داود خان نوتیزئی وائس چیئر مین حاجی عبد الخالق شیرزئی ،ممتاز قبائلی رہنماون سابق صوبائی وزیر حاجی علی محمد نوتیزئی ،میر محمد عارف محمد حسنی ،میر مولا بخش گورگیج ،حاجی بابو محمد انور نوتیزئی ،حاجی ملک خدابخش سیاہ پاد رند ،حاجی صاحب خان محمد حسنی ،حاجی اللہ نذر محمد حسنی ،سیاسی جماعتوں جمعیت علماء اسلام کے امیر مولا نا محمد عالم محمد حسنی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی آرگنائزر حاجی محمد ہاشم نوتیزئی ،نیشنل پارٹی کے صدر طارق بلوچ ،سردار رفیق شیر ،سنگت سعید ،تحریک انصاف کے ضلعی صدر حاجی امان اللہ نوتیزئی ،جماعت اسلامی کے امیر مولانا محمد صادق ،پیپلز پارٹی کے سابق صدر میر حبیب دہانی،حاجی غلام جان حسن زئی ،ودیگر نے کوئٹہ پولیس ٹرینگ سینٹر پر حملے میں معصوم پولیس اہکاروں کی جانوں کے ضیاع ہونے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ، پیپلزپارٹی کے سینیٹر یوسف بلوچ نے کو ئٹہ کے پولیس ٹر یننگ سینٹر پر دہشتگردوں کے حملہ کی سخت مذ مت کی ہے ۔ انہوں نے افسو س کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ کو ئٹہ میں معصو م اور بے گنا ہ لو گو ں کا خو ن بہا نے والے ظالمو ں کا اسلا م یا پاکستان سے کو ئی تعلق نہیں۔ انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ ان بز دلو ں کو ہر گز نہ چھو ڑا جا ئے اور ان درندوں کو سفا کا نہ فعل کی سز ا ضرو ر ملنی چا ہیے۔ اس واقعہ نے دہشتگر دی کیخلا ف جنگ میں ہمارے عز م کو مزید مضبو ط کیا ہے اوردہشت گرد کبھی بھی دہشت گر دی کو جڑ سے اکھاڑ دینے کے عز م کو کمزور نہیں کر سکتے دہشت گر د عبر تنا ک انجا م کو پہنچیں گے ،جمعیت علمااسلام کے مرکزی رہنما اوررکن قومی اسمبلی مولاناآغامحمد رکن صوبائی اسمبلی حاجی عبد المالک کاکڑ نے کہا ہے کہ انتہائی فرسودہ واقعہ کی جتنے مذمت کی جائے کم ہے اس طرح کے واقعات سے امن وامان پر سوالیہ نشان پیدا ہوتا ہے ،قوم پرستوں کی حکومت میں ہمارے صوبہ کے اہم تعلیم یافتہ سرمایہ سے وقفہ وقفہ سے محروم ہوتاجارہاہے جمعیت علمااسلام کے دور حکومت میں اس طرح کے واقعات پر قوم پرستوں نے عوام کوسڑکوں پر نکال کر گورنر راج کا مطالبہ کرتے تھے مگر آج دو مہینوں میں یہ دوسرا واقعہ ہوا اس طرح کے واقعات سے ہمیں نوجوان تعلیم یافتہ طبقہ سے محروم کیا جارہا ہے مگر قوم پرست حکومت اور وزراتوں کی مزئے لے رہے ہیں،سابق وفاقی وزیر برات کے سربراہ پرنس محی الدین بلوچ،صوبائی صدر پرنس یحییٰ جان بلوچ ، سابق صوبائی وزیر پرنس موسی جان بلوچ ایم پی اے پرنس احمد علی بلوچ سانحہ پولیس ٹریننگ کالج میں61 پولیس اہلکاروں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے پر گہرے افسوس کااظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جوانوں کی شہادت افسوسناک اور غمزدہ عمل ہے اہم تمام شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ بزدلانہ حملوں سے قوم اور سیکورٹی اداروں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک اپنی حرکتوں سے باز آجائیں ورنہ بلوچ قوم ملک کے دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ،چیئرپرسن حرمت نسواں فاؤنڈیشن مسز حمیدہ علی ہزارہ نے کہاہے کہ صوبے سے دہشتگردی کا حقیقی محاسبہ کرناچاہئے ،ہرالمناک اور انسانیت سوز واقعات اور بھاری جانی ومالی نقصانات کے بعد صرف مذمت کرنا کافی نہیں اب مذمتوں سے کام نہیں چلے گا قیام امن کی بحالی کیلئے سنجیدہ اورعملی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے ،پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردون کاحملہ سیکورٹی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے ،سانحہ 8اگست کے بعد 4خواتین کو شناخت کے بعد قتل اور سریاب کے علاقے میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے سیکورٹی ناکامی کے وجوہات اورمحرکات کاتعین کرناہوگا شہر میں چیک پوسٹوں کے یلغار کے باوجود دہشتگرد کیسے شہر میں گھومتے پیرتے ہیں اور شہر میں اپنے ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہیں،مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر سینٹر سردار یعقوب ناصر ، جے یو آئی لورالائی کے صوبائی نائب امیر ایم این اے مولانا امیر زمان ، صوبائی مشیر جنگلات و پشتونخوا میپ کے مرکزی سیکرٹری عبید اللہ بابت، لورالائی اتحاد پینل کے سربراہ سابق صوبائی وزیر حاجی محمد خان طور اوتمانخیل، جماعت اسلامی کے مرکزی شوریٰ کے رکن عبد المتین اخوندزادہ، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر بسم اللہ لونی اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر عطاء گل حمزہ ز ئی نے سانحہ کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بزدل حملہ آوروں نے بے گناہ اور معصوم پولیس اہلکاروں کو رات کے اندھیرے میں ٹارگٹ بنا کر جس وحشیانہ سلوک کا مظاہر ہ کیا شاید اس طرح کا سلوک جانور بھی نہ کریں ،ن کے رکن قومی اسمبلی خلیل جارج بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت اور ملکی ادارے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں سانحہ پولیس ٹریننگ کالج نے بلوچستان کی سرزمین کو ایک بار پھر لہو لہان کردیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے،میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ نے اپنے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں غمزدہ خاندانوں کے لواحقین سے ملاقات کے دورا ن کیا انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہدا ء غم میں برابر کے شریک ہیں شہید زندہ ہوتے ہیں شہداء کے سرخ لہو سے اقوام بقا پاتے ہیں شہید ہمیشہ کے لئے امر ہوجاتے ہیں جبکہ ظالم کا وجود تاریخ کے صفات سے بھی مٹ جاتا ہے اقوام دہشت گرد حملوں سے مایوس نہیں ہوتے بلکہ متحد ہوتے ہیں زندہ اقوام اس طرح کے واقعات سے اپنے وجود میں استقامت پیدا کرتے ہیں قوم ایک نئے حوصلے اور جذبہ سے سرشار ہوکر ظالموں سے نبرد آزما ہوجاتی ہیں اور ہمارا وطن جسکی آب یاری بے شمار شہداء نے اپنے خون سے کی ہیں انشا اللہ ہر امتحان میں سرخرو ہوگا ۔