خضدار : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین اور صوبائی وزیر مولانا فیض محمد سمانی نے کہا ہے کہ ملک میں تنازعات کا افہام و تفہیم سے حل کرنا اور پارلیمنٹ و عدلیہ پر بھروسہ ملک و قوم کے لئے خوش قسمتی باعث ہے ۔ وہی قومی ترقی کرپاتی ہیں جو تحمل و بُردباری سے کام لیکر ملکی معاملات آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہ کر حل کرتے ہیں ۔ اب وقت آیا ہے کہ تمام قوتوں کو ملکر ملک و قوم کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح وبہبو د اور ملکی معیشت کے لئے جدوجہد کرنا چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامعہ منہاج العلوم لوپ ڈنسر کے دستاری بندی کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا تقریب سے مولانا محمود غزنوی ،مولانا دوست محمد ،مولانا عبدالکریم نالوی ،قاری عبدالرحمان کرخی ،مولانا عبدالسلام ،حافظ نظر محمد اور مولانا رحمت اللہ ،شاعر جمعیت حافظ غلام اللہ اور دیگر نے خطاب کیا تقریب سے ایم این اے مولانا قمرالدین نے کہاکہ قوم کی ضرورتیں باہمی رنجشوں اور تنازعات میں نہیں بلکہ معاملات کو سلجھانے میں ہے ۔اسوقت بھوک و افلاس اور غربت کے خاتمہ کے لئے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ ملک جس نھج پر پہنچا ہے ہم قرضوں کے بوجھ تلے دبے جارہے ہیں ایسے موقع پر عوام کے اعتماد کی بحالی اور انہیں زندگی کی سہولیات سے مستفید کرنے کے لئے ضروری ہے کہ قیادت ملکی معیشت کو بہتر بنانے پر توجہ دینی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے کوشش کررہاہوں تاہم حکومت بلوچستان میں مذید توجہ دینے کی ضرورت ہے قبل ازیں شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے ختم بخاری شریف کے آخری حدیث کی درس دی