دالبندین: سی پیک منصوبے اور بلوچستان کی ترقی میں حکمرانوں کی نیت ٹھیک نہیں، ترقیاتی کام پنجاب میں اور سنگل روڈ بلوچستان میں اس کو سی پیک کا نام نہیں دیاجاسکتاہے، ان خیالات کااظہار پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینٹ کے اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ریلوے کے چیئرمین سردار فتح محمد حسنی نے اپنے دو روزہ دورہ دالبندین کے موقع پر مقامی صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک اچھا منصوبہ ہے، چین کی مدد سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے پوری جنوبی ایشیاء کا نقشہ تبدیل ہوگا، لوگوں کوروزگار کے مواقع میسر آئیں گے، خوشحال آئے گی ، سی پیک منصوبے کا انحصار حکمرانوں کی نیت پر ہے، کیونکہ سی پیک منصوبے کے تحت صوبہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام ہورہے ہیں، مگر بلوچستان میں صرف ایک سنگل روڈ بنائی جارہی ہے ،اگر ساحل پر ایک بحری جہاز لنگر انداز ہوتو دو سے چار ہزار ٹرالرز گاڑیاں بیک وقت سفر کرتی ہیں تو سنگل روڈ پران کا چلنا ناممکن ہے، سی پیک منصوبے کی تکمیل سے قبل سڑکوں اور ریلوے لائن کا جال گوادر سے لیکر کاشغر تک بچھانا ہوگا محض لفاظی باتوں سے سی پیک یا ترقی کا دعویٰ صرف شوشہ ہے کیونکہ حکمران سی پیک منصوبے کے تحت صوبہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کر رکے آنے والے الیکشن میں ان کی جیت کو آسان بنانا چاہتے ہیں جو پارٹی پنجاب سے پارٹی میں ہوگی وہی حکومت کرے گی اس لئے ہمیں حکمرانوں کے نیت پر شک نظر آیا ہے، پیپلز پارٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا کردارادا کر رہی ہے، سی پیک میں بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں یکساں ترقیاتی کام ہوں تاکہ ملک بھر کے لوگ مستفید ہو سکیں، پورے صوبے میں سی پیک کے تحت ترقیاتی کام ہونے چاہئیں ، ریکوڈک پروجیکٹ پروگرام کا آغاز کر دیا جائے تو ضلع چاغی سمیت پورے صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی ، موجودہ صوبائی حکومت امن وامان برقراررکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، سانحہ سول ہسپتال وکلاء کی ہلاکتوں اور پی ٹی سی پر حملے نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا، موجودہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران صوبے میں کوئی بڑا ترقیاتی کام نہیں ہوا، پیپلز پارٹی نے بلوچستان سمیت ملک بھر میں ترقیاتی کام کروائے ۔