|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2016

کوئٹہ: کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ بھولے اور بھٹکے ہوئے نوجوان دوبارہ قومی دھارے میں شامل ہوجائیں کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ پاکستان خصوصاً بلوچستان میں بدامنی پھیلاکر یہاں کے حالات خراب کئے جائیں پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان کی ترقی کی ضامن ثابت ہوگئی وہ لوگ جو دشمن کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں انہیں پیغام دیتے ہیں کہ واپس آجائیں انہیں عزت اور پیار سے گلے لگایا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے پیر کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں 202فراری کمانڈروں کی ہتھیا ر ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کمانڈر سدن کمانڈ نے کہا کہ میں ہتھیار ڈالنے والوں کو کسی صورت سرنڈر کرنے والا نہیں کہوں گا بلکہ میں انہیں واپسی کا نام دوں گا انہوں نے غلط راستے سے صحیح راستے پر واپسی کی ہے اگر صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے واپسی آنے والے تمام افراد ہمارے بھائی ہیں انکی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے بلکہ یہ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے انکے بچوں کو تعلیم دلوانا ہمارا فرض ہے اورانکے گھروں کا خیال رکھنا ہمار ی اولین ترجیح ہوگی ان کے بچوں سے بلوچستان کا مستقبل جوڑا ہوا ہے بحیثیت ادارہ ہم سے جو ہوگا ہم کریں گے ساتھ ہی تمام سول سوسائٹی کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے ان بھائیوں کا خصوصی خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان میں ضرور ترقی آئے گی گوادر سے لیکر شیرانی تک تمام علاقے اس سے مستفید ہونگے صوبے کے حالات بہت جلد تبدیل ہوجائیں گے یہاں بھی خوشحالی کا دور دورہ ہوگا پاکستان خصوصاً بلوچستان گزشتہ 12سال سے دہشت گردی کا شکار ہے کچھ تنظیموں نے اندرونی طور پر لڑائی کا سلسلہ شروع کررکھا تھا جس کی کچھ حد تک جھلک اب بھی باقی ہے لیکن یہ بھی جلد ختم ہوجائے گی پاکستان کی عوام ،فورسز ،سیاسی قیادت ،نوجوان سب ملکر اس مسئلے پر قابو پائیں گے وہ دوست جو پہاڑوں میں دشمن کے ساتھ خصوصاً مودی کے ساتھ ملکر انکی زبان میں بات کرتے ہیں اور انکے لئے کام کرتے ہیں ہم ان سے بھی کہتے ہیں کہ وہ واپس آجائیں پاکستان کا دل بہت بڑا ہے ہم انہیں واپسی پر عزت ،پیار و محبت سے گلے لگائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے اسے اسلامی فلاحی ریاست بننے سے کوئی نہیں روک سکتا ہم سب نے ملکر اپنا کردارادا کرنا ہے اور پاکستان کو ایک ایسا ملک بنانا ہے جہاں انصاف کا دور دورہ ہوگا سب کے بچے یکساں ہونگے میرٹ ہوگا اور جو لوگ پیچھے رہ جائیں گے ان کیلئے بھی انتظام ہوگا جبکہ پاکستان کے پاس اتنے وسائل ہونگے کہ تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات زندگی مہیا کرسکے گا ۔انہوں نے کہا کہ واپس آنے والے تمام دوست اپنے باقی ساتھیوں تک بھی یہ پیغام پہنچائیں کہ وہ اگر کسی بھی وجہ سے بہک گئے ہیں وہ آئیں ہم انہیں گلے سے لگاتے ہیں اور انکے لئے تمام انتظامات کریں گے پاکستان رہنے کیلئے بنا ہے اور یہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا ہم سب نے اسکی ترقی میں اپنا حصہ ڈال کر اپنا کردار ادا کرنا ہے۔