|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2016

: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کیلئے آب حیات کی حیثیت رکھتا ہے راہداری منصوبے کو متنازعہ بنانے کی بجائے سیاسی جماعتوں کو قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔قومی منصوبے سے پسماندہ علاقوں کی تقدیر بدلے گی ۔پیر کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے تنازعات کھڑے کر کے اس قومی منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا قومی جرم کے مترادف ہے ۔ سی پیک کے مغربی روٹ پر کام تیزی سے جاری ہے وزیر اعلی خیبرپختونخوا ہمارے ساتھ چل کر کام پر پیشرفت کا جائزہ لیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی تین سالہ ناکامی کو چھپانے کے لئے تنازعہ کھڑا کرنا چاہتی ہے ۔ پاکستان کے دشمن بھی سی پیک کو ناکام بنانے کے لئے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں متنازعہ بنانے کی بجائے خیبرپختونخوا حکومت اس کے ذریعے چینی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کی غرض سے آسانی پیدا کرے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پر خیبرپختونخوا کے اعتراضات بے جا ہیں ۔راہداری کے مغربی روٹ پر کام تیزی سے جاری ہے ۔ دسمبر 2016 تک گوادر ، کوئٹہ شاہراہ مکمل ہو جائے گی ۔اربوں روپے سے مختلف ڈیموں کی تعمیر کر رہے ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار گوادر کا کوئٹہ کے راستے ملک سے رابطہ ہو رہا ہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ کوئلے سے بجلی بنانے میں بلوچستان اور سندھ کا حصہ زیادہ ہے یہ قومی منصوبہ ہے سب مل کر یکجہتی کا مظاہرہ کریں ۔ گیم چینجر منصوبے کو متنازعہ بنا کر چینی سرمایہ کاروں کا راتہ روک کر خود کو نقصان پہنچائیں گے ۔منصوبے کو متنازعہ بنا کر چینی سرمایہ کاروں کا راتہ روک خود کو نقصان پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے کام کے حوالے سے ہم پر اعتراض نہیں کیا ہے بے جا اعتراضات کے ذریعے خیبرپختونخوا حکومت اس پر سیاست کرنا چاہتی ہے ۔ قبل ازیں انہوں نے لاہور میں انٹرنیشنل بزنس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان معاشی طور پر ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔