کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات نئے نہیں بلکہ دونوں خطے کے عوام صدیوں پرانے تجارتی اور سماجی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج چین رابطے کے جس عظیم منصوبے پر کام کررہا ہے وہ چار سے پانچ ہزار سال پرانی عالمی تجارتی گذرگاہ شاہراہ ریشم کی تجدید ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز چینی صوبہ سنک یانگ کے چیف ایڈوائزر مسٹر یان (Mr.Yuan) سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گورنر بلوچستان نے مغربی روٹ کے ذریعے 60کیٹینروں پر مشتمل چینی تجارتی قافلے کی بلوچستان کے راستے گوادر آمدورفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے علاقے میں سی پیک کے بارے درست تفہیم حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ چین کی پالیسیوں کے حوالے سے آشنائی اور بیداری پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ گورنر بلوچستان نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سی پیک منصوبہ عالمی معیشت میں موجود جمود کو توڑنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نمائندہ افراد پر مشتمل وفد عنقریب چین کے دورے پر روانہ ہوگا جبکہ اس سے پہلے بھی دونوں اطراف سے عوامی وفود کے تبادلے ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کو جاری رہنا چاہیئے اس سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلقات مستحکم ہوں گے اور باہمی اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ اس موقع مسٹر یان جیمین نے گورنر بلوچستان کی چین اور چینی تجارت میں دلچسپی اور معلومات کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چینی عوام پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔