|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2016

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پشتون جنت نظیر وطن کے مالک ہونے کے باوجود دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہا ہے ، پشتونوں پر روزگار کے دروازے بند کرکے ان کے معاشی قتل عام کی راہیں ہموار بنائی جارہی ہیں ، اسمگلنگ کی روک تھام کے نام پر چمن کے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنادیا گیا جبکہ چمن کے عوام کی رائے سے اقتدار کے مزے لوٹنے والے یہاں کے غریب اولس کو یکسر بھلا چکے ، حکومت اور سیکورٹی ادارے یہاں کے عوام کو ٹارگٹ کلرز، اغواء کاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر اپنے فرائض منصبی سے روگردانی کے مرتکب ہورہے ہیں ، 13 نومبر کو شہید پشتون خوا وطن شہید جیلانی خان کی برسی کے موقع پر پشتون قوم اور پشتون خوا وطن کے خلاف ہونے والے عملیات پر سے پردہ چاک کیا جائے گا جس کے یقیناًدورس اثرات مرتب ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیاء ، گل باران افغان ، حیات اللہ حق یار ، حاجی محمد ہارون ،حیات خان اچکزئی ، محمد حیات نے روغانی روڈ حلقہ 11حلقہ 12 ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونوں کو قوم اور مذہب کے نام پر بار بار دھوکہ دینے والوں کا اصل چہرہ عیاں ہوچکا ، موجودہ صوبائی حکومت کے دورانیہ میں پشتونوں کے ساتھ سب سے بڑھ کر زیادتیاں ہورہی ہیں ۔ قومی شاہراہوں پر سفر محال بنادیا گیا ہے ، پگڑی اور داڑھی کی بنیاد پر پشتونوں کی تضحیک اور توہین ناقابل برداشت حد تک ہوگیا ، نادرا حکام شناختی کارڈ اور پاسپورٹ تک نہیں دے رہا امن وامان کا یہ عالم ہے کہ دن دیہاڑے چمن کے شہری اغواء ہورہے ہیں ، اسفندیار خان کے اغوئا اور سنتوش کمار کے قاتلوں کی عدم گرفتاری یہ ثابت کرتی ہے کہ حکومت اور ان کے ماتحت سیکورٹی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں لہذا اس تمام تر صورتحال مین چمن کے غیور عوام 13 نومبر کو منعقدہ جلسہ عام میں بھر پور شرکت کرکے قوم محافظ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہو کر قوم دشمنوں کے خلاف یک آوازہوجائیں ۔