کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے شاہ نورانی میں بم دھماکے کے بڑے واقعے جس میں بڑی تعداد میں انسانی جانوں کے ضیاع اور زخمی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تواتر کے ساتھ بلوچستان میں تیری بڑی واقعے ہے جس میں سینکڑوں بے گناہ انسانوں کی شہادت اور بلوچستان کے فرزندوںں کے ساتھ خونی کی ہولی کی کھیلی جاری ہے جب کہ حکمران بلند و بالا دعوئے کرتے ہوئے نہیں تکتے تیسری بڑی واقعے کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور جو دعوے تک وہ من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ثابت ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے دردی کے انسانوں کی قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے حکمران صرف لفاظی باتوں تک ہی محدود ہیں اگر آٹھ اگست کے سانحے کے بعد اقدامات کئے جاتے تو اب پی ٹی سی اور شاہ نورانی درگا جیسے واقعات رونما نہیں ہوتے انہوں نے کہاکہ انتنا بڑا واقعہ پیش ہونے کے باوجود بروقت امدادی کارروائی نہ کرنا اور سینکڑوں لوگ جو زخمی حالات میں بے یار مددگار موت وزندگی کی کشمکش میں مبتلا ہے اس سے قبل بھی بارہ کہ چکے ہیں کہ بلوچستان میں عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات تک لوگوں کو میسر نہیں لیکن ترقی و خوشحالی کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن آج صحت اور انسانی جانوں کو محفوظ رکھنے کیلئے بروقت امداد کی فراہمی بھی محال بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد حکمران اخلاقی طور پر کبھی یہ دعوئے نہیں کریں کہ بلوچستان میں امن وامان ہے بلکہ پہلے محدود انداز میں ایک دو لاشیں گرتی تھی اب تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو بے دردی کے ساتھ زیادہ لوگوں کی شہادت کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں انہوں نے اپنے بیان میں اس واقعے کی بھر پور انداز میں میں مذمت کی اورایسے واقعات کو حکمرانوں کی ناکامی سے تعبیر کیا ۔اس واقعے میں شہید ہونے والے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فوری طور پر لوگوں کو امدادی مدد کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور ان کے علاج معالجہ کی سہولیات کو یقینی بنایا جائیں اور حکمران دعوئے کرنے کے بجائے اگر امن وامان کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھاتے تو حالات آج اس میز تک نہیں پہنچتے کہ آج بلوچستان کے عوام ماتم اور ذہنی تناؤ کا شکار ہیں غیور عوام کی جان ومال کے تحفظ میں مکمل طور ناکامی ہوچکی ۔