کراچی: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کا کہنا ہےکہ خودکش حملے نیٹو نہیں روک سکی تو ہم کیسے روکیں جب کہ دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کراچی کے سول اسپتال میں گزشتہ روز درگاہ شاہ نورانی دھماکے میں زخمی افراد کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ شاہ نورانی دھماکے پر انتہائی افسوس ہوا اور اس میں دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانا بنایا،دہشت گردی کے واقعات ملک میں ہر جگہ ہی ہورہے ہیں تاہم دہشت گردوں کےخلاف جنگ جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 سے 7 روزپہلے ہم نے دھماکے کے بارے بتا دیا تھا تاہم خودکش حملے نیٹو نہیں روک سکی تو ہم کیسے روکیں جب کہ دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شاہ نورانی کی درگاہ میرے حلقے میں آتی ہے، فی الحال مزارکو اوقاف کے حوالے کر دیں گے اور بعد میں شاہ نورانی مزار کو وفاق کے زیرانتظام کیاجائے گا جب کہ مزار کے احاطے میں رینجرز اور پولیس کی چوکیاں بھی بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعے میں شہید ہونیوالوں کے لئے فی کس دس لاکھ اور زخمیوں کے لئے فی کس پانچ لاکھ روپے حکومت بلوچستان کی جانب سے دینے کا بھی اعلان کیا۔
اس سےقبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے بھی سول اسپتال کراچی میں شاہ نورانی خود کش حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔