|

وقتِ اشاعت :   November 16 – 2016

کوئٹہ: ایف آئی اے کوئٹہ نے رشوت لینے کے الزام میں پاسپورٹ آفس کے دو افسران کو گرفتارکرلیا۔ گرفتار افسران قانونی دستاویزات پورا ہونے کے باوجود شہریوں سے پاسپورٹ کے اجراء کے بدلے غیر قانونی طور پر رقم لیتے تھے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کوئٹہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر رضوان اسلم کی سربراہی میں ایف آئی اے کرائم سرکل کے عملے نے کوئٹہ میں جائنٹ روڈ پر واقع پاسپورٹ کے دفتر پر چھاپہ مارا ۔ کارروائی کے دوران پاسپورٹ آفس کے دو اسسٹنٹ ڈائریکٹر شمس اللہ اور ملک انوار کو گرفتار کیا گیا ۔دونوں افسران پر الزام ہے کہ وہ پاسپورٹ کے اجراء کے بدلے شہریوں سے رشوت وصول کرتے تھے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق یہ کارروائی پاسپورٹ آفس کے ڈیٹا انٹری آپریٹر یوسف ملک کی نشاندہی پر کی گئی جسے ایک روز قبل ایف آئی اے عملے نے شہری سے رشوت لیتے ہوئے مجسٹریٹ کے سامنے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔ شہری نے ایف آئی اے حکام سے شکایت کی تھی کہ اس کے بھائی کا پاسپورٹ بنا ہوا ہے لیکن ڈیٹا انٹری آپریٹر پاسپورٹ کے بدلے غیر قانونی طور پر تیرہ ہزار روپے طلب کررہا ہے۔ ملزم کے قبضے سے رشوت میں لی گئی رقم بھی برآمد کی گئی۔ ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ڈیٹا انٹری آپریٹر نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ رشوت کی رقم میں سے گرفتار کئے گئے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو حصہ دیتا تھا۔ ایف آئی اے نے دونوں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو تفتیش میں شامل کرتے ہوئے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ایک اور شکایت کنندہ نے بھی ایف آئی اے کرائم سرکل سے رجوع کیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ اپنا نیا پاسپورٹ بنوانے کیلئے پاسپورٹ آفس گیا تو انہیں بتایا گیا کہ آپ کا پاسپورٹ تو بن چکا ہے۔ ایف آئی اے نے اس کیس کی تفتیش بھی شروع کردی ہے۔