|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2016

کوئٹہ: ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ ( ٹیگ) کے چیئرپرسن ڈاکٹر جین مارک اولیو نے کہا ہے کہ بلوچستان پولیو کے خاتمے کیلئے درست سمت میں جارہا ہے ہم بلوچستان سے پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں صوبائی حکومت نے قابل ذکر کارکردگی دکھائی جو قابل ستائش ہے تاہم کچھ مسائل جن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ہر بچے تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے کیمپ میں انسداد پولیو مہم پر خصوصی فوکس کرناچا ہیے کم کارکردگی دکھانے والی یوسیز کی تعداد کم ہورہی ہے جو مثبت پیش رفت ہے لیکن مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ یہ تعداد زیرو ہوجائے ڈاکٹر جین مارک اولیو نے ہائی رسک علاقوں میں کمیونٹی پروٹیکٹڈ ویکسی نیشن پروگرام کے تحت مستقل لوکل کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کی بھرتی کو سراہاانہوں نے ان خیلات کا اظہار پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کوئٹہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ای او سی بلوچستان کو آرڈینیٹر سید فیصل احمد نے انہیں بریفنگ دی اور کہا کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے حکومت اور اس کے پارٹنرز کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں سید فیصل احمد نے فرنٹ لائن ورکرز اور ڈپٹی کمشنرز کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہمارے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہوں نے کوئٹہ بلاک میں حکومت بلوچستان کو انجیکشن کے ذریعے پولیو ویکسین شروع کرنے پر مبارکباد دی انہوں نے کہا کہ تین اضلاع میں آئی پی وی مہم فروری 2017میں ہوگی جومشکل مرحلہ ہے جس کیلئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں مانیٹرنگ اور مکمل منصوبہ بندی کے ذریعے مہم کو کامیاب کیا جائیگا۔یوسیز میں مقامی لوگ بھرتی کیے گئے تاکہ وہ مسائل کو حل کرسکیں ہم نے بلوچستان کے ہائی رسک علاقوں میں طبی کیمپس لگانے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ کمیونٹی کے بنیادی مسائل کو حل کیا جاسکے۔دنیا میں صر ف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ اجلاس میں پولیو یونٹ یونیسیف کے چیف ایڈن ،یونیسیف کے پولیو ہیڈ ڈاکٹر جواہر ،ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر عبدالعزیز اورڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھی شریک تھے۔