گوادر: چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ گوادر میں پانی بحران سے نمٹنے کیلئے مربوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روزگوادر میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ اجلاس میں آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب، سیکرٹری پی ایچ ای شیخ نواز، سیکرٹری ایریگیشن، چےئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی، ڈی جی جی ڈی اے ڈاکٹر سجاد حسین بلوچ ، کمشنر مکران بشیر احمد بنگلزئی، ڈپٹی کمشنر گوادر طفیل احمد بلوچ، ڈی سی پنجگور اور ڈی سی کیچ سمیت تینوں اضلاع کے ضلعی پولیس آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں گوادر میں پانی کے بحران سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر گوادر نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آنکارہ ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ چکی ہے اس سلسلے میں اگر بروقت متبادل ذرائع سے انتظامات نہیں کئے گئے تو شدید آبی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ گوادر میں پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت ہنگامی بنیادوں پر ٹینکروں کے ذریعے بیلار ڈیم اور شادی کورڈیم سے گوادر شہر کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر گوادر نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ضلع گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بھی بریفنگ دی درایں اثناء چیف سیکرٹری بلوچستان کو گوادر پورٹ اتھارٹی کے چےئرمین دوستین خان جمالدینی نے گوادر بندرگاہ ، سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تعمیر سے گوادر سمیت بلوچستان بھر میں خوشحالی کی نئی دور کا آغاز ہوگا اور ملکی معیشت مستحکم ہوگی۔ گوادر ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے گوادر سی پیک منصوبے کا جھومر ہے یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ان منصوبوں سے یہاں کے لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔ گوادر46ارب ڈالر سی پیک منصوبے کی بنیاد ہے اور یہاں کے مقامی باشندوں کیلئے بڑے پیمانے پر ترقیاتی عمل کا آغاز ہوجائیگا۔