کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفرازبگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت سپریم کورٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا خیر مقدم کر تی ہے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت سب سے زیادہ کارروائیاں بلوچستان میں ہورہی ہے ۔ کوئٹہ پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کا نفرنس سے خطاب کے دوران ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ اوروزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی انکوائری رپورٹ پر بلوچستان حکومت کی پوزیشن واضح ہے۔ انسداد دہشتگردی اقدامات سے متعلق یہ اہم تحقیقاتی دستاویز سامنے آئی ہے ۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا اکہ سپریم کورٹ کمیشن سے بھر پور تعاون کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کمیشن کی رپورٹ ہے ، سپریم کورٹ کی رولنگ نہیں اس لئے ہم اس پر بحث کرسکتے ہیں لیکن بحث نہیں کرنا چاہتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کمیشن کی رپورٹ کو مثبت انداز میں لے رہے ہیں اور سانحہ کوئٹہ انکوائری رپورٹ کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے۔بلوچستان حکومت کے جو بھی خدشات ہیں وہ ہم سپریم کورٹ میں پیش کریں گے تاہم کمیشن نے جن کمزوریوں کا نشاندہی کی ہے انہیں دور کرینگے ۔سانحہ کوئٹہ میں غفلت کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنا مؤقف سپریم کور ٹ میں پیش کرینگے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی حکومت اپنا حکومت خود پیش کرے گی۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ دہشتگردی کے خلاف لڑرہے ہیں ،کوئٹہ میں کومبنگ آپریشن ہورہا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مزید بہتر کام کرینگے ۔ کمیشن نے سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف پشین میں کئے گئے آپریشن کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ بہت ضروری اور یہ اکیلے بلوچستان حکومت کا کام نہیں اس میں وفاق بھی سٹیک ہولڈر ہے اور وفاق کے بغیر یہ ممکن بھی نہیں ۔ سرحدیں محفوظ ہونے تک بلوچستان میں مکمل امن ممکن آسکتا ہے اور نہ مشکلات کا خاتمہ ہوگا۔ ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکڑ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی انکوائری رپورٹ کا صوبائی حکومت خیرمقدم کرتی ہے ، رپورٹس میں مناسبت بات کی گئی ہے ، خیبر پشتونخوا میں اس سے بڑے واقعات ہوئے ہیں ۔ ہم سپریم کورٹ میں اگلی پیشی پر اپنا مؤقف پیش کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ پر میڈیا میں کمنٹری شروع ہوگئی ہے ۔