کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے جنگلات و جنگلی حیات عبیداللہ بابت نے وفاقی حکومت کی جانب سے غیرملکیوں کو شکار کی اجازت دینے پرسخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کو بلوچستان میں تلور کے شکار کی اجازت دینا قبول نہیں۔ فیصلے کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کیا جائے گا۔ عبیداللہ بابت نے ٹیلیفون پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے عرب شیوخ سمیت غیرملکیوں کو بلوچستان کے مختلف علاقے شکار کیلئے الاٹ کئے ہیں ، اس فیصلے سے پہلے بلوچستان حکومت سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ مشیر جنگلات کی حیثیت سے مجھے اعتماد میں لیاگیا اور نہ ہی سیکریٹری جنگلات بلوچستان اور دیگر متعلقہ افسران سے پوچھا گیا۔ اس لئے وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ بلوچستان کے معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ 18ویں ترمیم کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان حکومت کے معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سے بات کرکے اسے ہر سطح پر اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غیرملکی شکاریوں کو تلور کا شکار کرنے نہیں دینگے تاہم فوری طور پر ٹاسک فورس نہ ہونے کی وجہ سے کسی کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔ ہم اس سلسلے میں اقدامات اٹھائیں گے۔