|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2016

گوادر: ڈپٹی کمشنر گوادر کے زیر صدارت گوادر میں پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیاسی ومذہبی پارٹیوں کے رہنماؤں ، چیئرمین وائس چیئرمین کونسلران اور علاقہ معتبرین کی شرکت ، تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ڈپٹی کمشنر گوادر طفیل احمد بلوچ کی زیر صدارت گوادر شہر سربندن نگور شریف پشکان اور جیونی وگردونواح میں پانی کی شدید بحران سے نمٹنے کیلئے اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حسین واڈیلہ، تحصیل صدر ماجد سہرابی، ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی خداداد واجو، جبار بلوچ، نثار گورگیج، نیشنل پارٹی کے کہدہ علی ، عطاء حیدر، حفیظ جعفر، جمعیت علمائے اسلام ن کے مولانا عبدالحمید مولانا محمد الیاس ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا لیاقت بلوچ، یونس حسن، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری اعجاز بلوچ، بی این پی عوامی کے آر بی بلوچ ، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی، وائس چیئرمین حاجی مولا بخش ، نعمت اللہ ہوت،محکمہ آب رسائی کے حاجی نثار احمد بلوچ، کونسلران بی این پی کے میر انور عبالرحمن ، نیشنل پارٹی کے در محمد بلوچ اور جے یو آئی ف کے حافظ عبدالکریم اور دیگرعلاقہ معتبرین نے شرکت کی، اجلاس کو بریفنگ دی گئی ہے کہ اس وقت روزانہ گوادر شہر وگردونواح میں اب ایک سوپچاس ٹینکروں کے ذریعے 200ٹرپ پانی سپلائی کیا جارہا ہے، جبکہ ضرورت روزانہ چار سو ٹرپوں کی ہیں، اجلاس میں شہر کو مضر صحت ٹینکروں کو فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت کی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ شہر کے جنوبی علاقے میں پانی کی سپلائی کوہ بن میں قائم واٹر ٹینک کے ذریعے سے کی جائے گی، اجلاس میں گزشتہ بحران کے وقت میں قائم پانی سپلائی کمیٹیوں کو بحال کرنے کااعلان کیا، اجلاس کو آگاہ کیاگیا ہے کہ سوڈ ڈیم سے گوادر تک پائپ لائن بچھائی کاکام نو ماہ میں مکمل ہو جائے گی، اس وقت گوادر کو 140کلو میٹر دور سنگئی کیچ کے مقام پر میرانی ڈیم سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے، آئندہ کا اجلاس ہفتہ کے روز دوبارہ طلب کیاگیا ہے ۔