کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جناب جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل بنچ نے طلعت وحید کی جانب سے وائٹ روڈ کی بندش سے متعلق دائر آئینی درخواست572/2009 کی سماعت کے دوران کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ایف سی اور کنٹونمنٹ بورڈ کو سڑک کو کھولنے کیلئے پہلے ہی معقول وقت دیاگیا ہے۔ عدالت نے انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر ایف سی اور کنٹونمنٹ بورڈکو اس حوالے سے مزید 2ہفتے کا وقت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ سروس روڈ کی علیحدگی کے بعد وائٹ روڈ کو عوام کے استعمال کیلئے کھولاجائے عدالت نے واضح کیا کہ سروس روڈ کی علیحدگی مستقل نوعیت کی نہیں ہونی چاہئے تاکہ بوقت ضرورت سڑک چوڑا کرتے وقت اس حصے کو پہلے سے موجودسڑک میں شامل کیا جاسکے۔ اس حوالے سے ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل اور کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ کے وکیل نے کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران بتایاتھا کہ عدالت کی ہدایت پر وائٹ روڈ کے بند ٹریک کو جلد کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ایف سی ہیڈ کوارٹر کو خطرہ درپیش ہے اس لئے ایف سی ہیڈ کوارٹر اور اس کے گیٹ کو محفوظ بنانے اور ٹریفک کیلئے گنجائش پیدا کرنے کیلئے پلان تیارکیاگیا ہے جس پر عمل کرتے ہوئے اور وائٹ روڈ کا مخصوص پورش جو 14فٹ چوڑا اور ایف سی ہیڈ کوارٹر کی دیوار متصل ہے کو ایف سی کیلئے سروس روڈ کے طور پر علیحدہ کیا جائے گا جبکہ وائٹ روڈ کا باقی ماندہ حصہ عام لوگوں اور ٹریفک کیلئے دستیاب ہوگا۔ انہوں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتہ کے اندر سڑک کو کھولنے اور سروس روڈ کی علیحدہ کا عمل مکمل کرلیا جائے گاجس سے متعلق حتمی پلان عدالت میں پیش کردیا جائے گاعدالت نے ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے جمع کرائی گئی تجویز کو قابل عمل بتاتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ سیکورٹی ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس سے عہدہ برآ ہونا ضروری ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کی آمدورفت سے متعلق امور کو بھی ترجیح دی جانی چاہئے اور اس کیلئے حفاظتی ا قدامات اس انداز میں ہونے چاہئیں جن نے عام لوگوں اور اہم عمارات کا تحفظ بھی ہواور عام لوگوں کو سہولت بھی حاصل ہوسکے جس کیلئے آئی جی ایف سی کو فوری طور پر پیش کردہ تجویز پر عملدرآمد کرکے جتنی جلد ممکن ہو روڈ کی بندش کو کھولنا چاہئے ۔درایں اثناء عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ اور ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل کو اس حوالے سے عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت کیلئے24دسمبر2016کی تاریخ مقرر کی ہے۔