کوئٹہ: بی این پی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑنے کہا ہے کہ سی پیک کو حکمران خود متنازعہ بنارہے ہیں،ہم ترقی مخالف نہیں تحفظات دور کیے جائیں، مہاجرین کا مسئلہ سب سے اہم ہے تمام ممالک کے مہاجرین کو جلد واپس بھیجاجائے، مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی صورت قبول نہیں، مہاجرین کی وجہ سے سب سے زیادہ پشتون علاقے متاثرہورہے ہیں، ہم پشتون قوم کے مخالف نہیں ہمارے موقف کو توڑمروڑ کر پیش کیاجاتا ہے، امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث دس لاکھ بلوچ نقل مکانی کرچکے ہیں ان کی جلد علاقوں میں واپسی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں پھر مردم شماری کی جائے، ہم کسی ملک کے ایجنٹ نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام کے ایجنٹ ہیں۔ ان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے نیشنل پارٹی سے مستعفی حاجی نوراللہ بنگلزئی کی ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت کے دوران کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ تفصیلات کے مطابق بی این پی کے مرکزی نائب صدرملک عبدالولی کاکڑ نے نیشنل پارٹی سے مستعفی حاجی نوراللہ ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکمران خود سی پیک کو متنازعہ بنارہے ہیں ہم ترقی مخالف نہیں مگر جو منصوبے ہمارے عوام کو فائدہ نہیں پہنچاسکتے ہم ان کی شدید مخالفت کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر میں آج بھی بنیادی سہولیات میسر نہیں ترقی کی آڑ میں وہاں کی آبادی کی نقل وحرکت کے حوالے سے کارڈ جاری کیا گیا جو انتہائی نامناسب رویہ ہے اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی پیک سے صرف پنجاب اور چین کو فائدہ پہنچے گا ۔ ان کا کہناتھا کہ لیبر بھی چین سے لائے جارہے ہیں جس سے واضح ہوجاتا ہے کہ یہاں کے عوام کو مزدوری میں بھی حصہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ہر وقت ترقی مخالف کہاجاتا ہے جو سراسر غلط ہے ہم حقیقی معنوں میں بلوچستان کی نمائندگی کررہے ہیں اس لیے ہمارے کے خلاف پروپیگنڈہ کیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم صرف افغان مہاجرین کی نہیں بلکہ تمام غیرملکی تارکین وطن کے خلاف ہیں ان کی موجودگی میں مردم شماری کی بھرپور مخالفت کرینگے کچھ لوگ غلط تاثر دے رہے ہیں کہ ہم صرف افغان مہاجرین کے خلاف ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں بلکہ ہمارے خلاف گھناؤنا پروپیگنڈہ ہے اور ہمارے مؤقف کو حقائق کے برعکس میڈیا میں شائع کیاجاتا ہے جو کہ ناانصافی ہے آج بھی مہاجرین کی وجہ سے پشتون علاقے متاثرہیں جس کا اظہار خود پشتون علاقوں کے رہنماء کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک دس لاکھ بلوچ جو مشرف دور حکومت میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث اپنے علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں ان کو آباد نہیں کیاجائے گا ہم مردم شماری کی حمایت نہیں کرینگے حالات کو سازگار بناتے ہوئے تمام مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھیج کر پھر صاف وشفاف مردم شماری شروع کی جائے جس کی ہم حمایت کرینگے۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنی تشخص وبقاء کی جنگ لڑرہے ہیں ہم کسی ملک کے ایجنٹ نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام کے ایجنٹ ہیں ، آج بھی عوام کی نظریں سردار اختر جان مینگل پر ہیں اور ان کی قیادت میں بی این پی صوبے کی مضبوط جماعت بن کرابھر رہی ہے جس کی واضح مثال آج نیشنل پارٹی کے ساتھیوں کی بی این پی میں شمولیت ہے۔حاجی نوراللہ بنگلزئی نے ساتھیوں سمیت شمولیت کے موقع پر کہاکہ ہم بی این پی کے موقف کی بھرپور تائید کرتے ہیں جو بلوچستان کی ترقی اوریہاں کے عوام کی خوشحالی کیلئے جدوجہد کررہی ہے اس لیے ہم سردار اخترمینگل کی قیادت پر یقین رکھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت کررہے ہیں۔ اس موقع پر بی این پی کے مرکزی رہنماء میراخترلانگو، آغا حسن سمیت دیگر شریک تھے۔