|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2016

کوئٹہ: پاکستان تحریک بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ نیب طفل تسلیوں سے عوام کو مطمئن نہیں کرسکتی بلوچستان کی وزارت خزانہ میں 8سال کے دوران بدترین دھاندلی ہوئی بلوچستان میگا کرپشن کیس میں 9ارب روپے محکمہ لوکل گورنمنٹ کے صرف ایک سال کے تھے گزشتہ دور حکومت میں این ایف سی ایوارڈ کے 800ارب روپے کہاں او ر کس کی جیبوں میں گئے بلوچستان کے عوام ان سوالات کا جواب چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں اور حلقہ 5سبزل روڈ کے عمائدین حاجی ظاہر نورزئی ،حاجی فائز کاکڑ،نور خان خلجی ایڈووکیٹٗ شاہجہان خلجی ،شیر خان خلجی اور دیگر قبائلی زعماء کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی پروگرام میں صوبائی سینئر نائب صدر میر محمداسماعیل لہڑی،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردارخام حسین وردگ ،سردار زین العابدین ،جلیل محمد انی ،چوہدری شبیر احمد ملک فیصل دہوار ،بابر یوسفزئی ،ظفر رند،بسم اللہ آغااورسلیم جبار بھی موجود تھے ۔سردار یار محمد رند نے نئے شامل ہونے والے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ عوام کو انکے جائز حقوق دلائیں گے اور کرپشن کے مقاصد کیلئے سیاسی فضاآلودہ کرنے والوں کا کڑا احتساب کریں گے ۔نجی ٹی وی سے انٹرویو میں سردار رند نے پلی بارگین جیسے قوانین عام شہری خصوصاً اہلیان بلوچستان کیلئے قابل قبول نہیں( ن) لیگ اور پیپلزپارٹی ایسے کالے قوانین تبدیل کرنے میں کردارادا کرے تو پی ٹی آئی ساتھ دے گی لیکن یہ دونوں جماعتیں سر سے پاؤں تک کرپشن میں دھنسی ہوئی ہیں ہم ایسے مک مکاؤ کے قوانین کے خلاف اسمبلی میں بل ضرور لائیں گے اورعوام کے وسائل لوٹنے والوں کو قطعی معاف نہیں کیا جائے گا۔