کوئٹہ : پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر رند قبیلے کے سربراہ سرداریار محمد رند نے کہا ہے کہ ٹوٹی پھوٹی ٹریکٹر ٹرالی سے لیکر اربوں روپے کی کرپشن پر پھیلی داستان سے اہلیان بلوچستان بخوبی آگاہ ہیں ،عوام کا خون چوس کر اپنی جیبیں بھرنے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،زبانی کلامی دعوؤں کے ذریعے زمینی حقائق کو نہیں جھٹلایا جاسکتا ، مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کاعمل مقامی افراد کے حقوق کے استحصال کا باعث بنے گالہذا مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کا عمل ہمیں قبول نہیں،بلوچستان کی صورتحال دیگر صوبوں سے قطعی الگ تھلگ ہے ،صوبے کے مقامی افراد کے تمام تر خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مردم شماری سمیت مقامی افراد کے حقوق کے موثر تحفظ کے لیے جامع پارٹی پالیسی تشکیل دیں گے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے شوران ہاؤس میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سرداریار محمد رند نے کہا کہ بلوچستان کے سا حل ووسائل کو ہمیشہ بے دردی سے لوٹا گیا جسکی وجہ سے صوبے کے عوام آج بھی بنیادی ضروریات زندگی سے یکسرمحروم ہوکر کسمپر ی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور گلوبل ویلج کے قطع نظر بلوچستان کے غریب لوگ اور مالی مویشی ایک ہی گھاٹ سے پانی پینے پر مجبور اور بھوک وافلاس کا شکار ہیں ،انہوں نے کہا کہ سی پیک بلا شبہ قومی اقتصادی ترقی کا وسیع المدتی منصوبہ ہے تاہم اس میں بلوچستان کے لوگوں کو ملنے والے ثمرات کی واضع تفصیلات کا بیان ضروری ہے محض تھڑا، چینکی ہوٹل یا مزدور کے کاموں سے یہاں کے مقامی افراد کے حالات زندگی نہیں بدلے جاسکتے ،انہوں نے کہا کہ سی پیک کی افادیت سے فائدہ اٹھانے کے فی الوقت صوبے کے عوام کو پیشگی تیار کرنے سے متعلق کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے جس سے بلوچستان کے عوام سے حکومتی سنجیدگی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ،سی پیک سے متعلق مقامی افراد کے تمام خدشات کا ازالہ کرکے اسے اہلیان بلوچستان کے لیے فائدہ مند بنانے کے لیے ٹھوس بنیادو ں پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔