خضدار : صوبائی وزیر ذراعت سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا ہے کہ مردم شماری بلوچ قوم کی بقا کا مسئلہ ہے افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی صورت قبول نہیں تمام قوم پرستوں سے اپیل ہے کہ بلوچ قوم کی مفاد کی خاطر مردم شماری کے اہم مسئلہ پر متفق ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضداربازگیر کے مقام پر شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خضدار عبدالحمید ایڈوکیٹ ،میئر میونسپل کارپوریشن خضدار میر عبدالرحیم کرد ، حاجی احمد نواز ،بی ایس او پجار کے مرکزی پریس سیکریٹری نادر بلوچ ،ناصر کمال بلوچ ،سمیت نیشنل پارٹی کے راہنماؤں میر اشرف علی مینگل ،ٹکری دھنی بخش غلامانی ،میر عبدالوہاب غلامانی اور بی این پی مینگل سے مستعفی ہونے والے محمد ابراہیم کرد نے بھی خطاب کیا جب کہ شمولیتی تقریب میں میر محمد حنیف بزنجو ،میر عتیق ساجدی اور دیگر موجود تھے سردار محمد اسلم بزنجو نے محمد ابراہیم کرد ،عبدالنبی کرداور دیگر شخصیات کی بلوچستان نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر نیشنل پارٹی میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ سنجیدہ اور سیاسی لوگوں کی شمولیت سے نیشنل پارٹی مزید مستحکم اور منظم ہوگی سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا کہ ہم نے طویل عرصہ سے مہاجرین کی میزبانی کی انہوں نے بد امنی ،کلاشنکوف اور منشیات جیسی تحفے دیئے ان کی وجہ سے صوبے میں بد امنی کو فروغ ملا جب کہ وہ مہمان بن کر ہمارے وسائل اور روزگار کو بھی متا اثر کیا ہم نے اتنا بڑعرصہ مہمان نوازی کا باجھ برداشت کیا ابھی یہ بوجھ ہم سے مزید نہیں اٹھایا جا رہا اب انہیں واپس جانا چاہیئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ مردم شماری ہو لیکن افغان مہاجرین کی انخلا کے بعد مردم شماری ملک کی اہم ضرورت ہے لیکن افغان مہاجرین کی موجودگی میں ہمیں مردم شماری قبول نہیں ہوگی اس وقت تک جب ہمارے تحفظات دور نہیں کیئے جاتے انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان کے تمام قوم پرست جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مردم شماری جیسے حساس معاملے پر متفق ہوکر آواز بلند کریں صوبائی وزیر نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی حکومت نے صوبے کے عوام کو ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں امن کا تحفہ دیا یہ عوام پر کوئی احسان نہیں یہ نیشنل پارٹی کا عوام کے ساتھ کیا گیا ایک وعدہ تھا اس کے بعد شعبہ تعلیم میں اصلاحات کیں صوبے میں اعلی تعلیمی اداروں کا قیام علم میں لایا یونیورسٹیاں بنائیں کیوں کہ نیشنل کا یہ نصب العین ہے کہ قومیں تعلیم کی بدولت ترقی کی راہیں طے کرتی ہیں