خضدار : سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ کی جانب سے خضدار کے لئے بورڈ آفس کے قیام کا اعلان کاغذی ثابت ہوا ،دو سال گزر گئے نہ بورڈ آفس کا قیام ممکن ہوا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی منصوبہ زیر غور ہیں ،جبکہ خضدار کے لئے کئی مرتبہ ایل پی جی گیس پلانٹ اعلان ہوا مگر وہ اعلان بھی کاغذکے پرزے ثابت ہوئے ،میڈیکل کالج کے قیام کا زکر بھی ابھی تک کاغذوں تک ہی محدود ہیں ،حکمران اگر عوام کے لئے اعلانات کرتے ہیں تو اپنے وعدے پورے بھی کر لیں عوامی حلقوں کی اپیل تفصیلات کے مطابق خضدار میں حکمرانوں نے مختلف اوقات میں اعلانات کرتے رہے عوام کے جزبات سے کھلتے رہے مگر عملی طور پر کچھ نہیں ہوا ،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے دورہ خضدار کے موقع پر خضدار کے لئے بورڈ آفس کے قیام کا اعلان کیا تھا مگر دو سال گزر گئے نہ بورڈ آفس کا قیام ممکن ہوا اور نہ ہی اس حوالے سے علاقے سے منتخب نمائندے کوئی کردار ادا کر رہے ہیں خضدار میں بورڈ آفس سالوں سے ایک برانچ تک محدود ہیں جس سے طلباء کو وہ فوائد نہیں مل رہے جو کہ ایک مکمل بورڈ آفس سے ممکن ہے طلباء و طالبات کا کہنا ہے کہ حکومت وزراء اور عوامی نمائندے اپنے اعلانات پر عمل درآمد کروانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں وگرنہ عوام لو صرف لولی پاپ نہ دیکھایں اسی طرح خضدار شہر کے لئے ایل پی جی پلانٹ کا متعدد بار اعلان ہوا نواز شریف ،نواب ثناء اللہ خان زہری ،میر اسر ار اللہ خان زہری ،مولانا قمر الدین ،محمد عثمان ایڈووکیٹ سب نے اپنے اپنے ادوار میں خضدار شہر کے لئے ایل پی جی کا اعلان اور منظوری کی نوید سناتے رہے مگر آج تک عمل درآمد نہیں ہو سکا لوگ آج بھی لکڑیاں جلا کر اپنا کام چلا رہے ہیں خضدار میڈیکل کالج کی اپنی بلڈنگ کی ابھی تک ایک اینٹ بھی نہیں لگی پولی ٹیکنک کے بلڈنگ کو قبضہ کر کے اسے میڈیکل کالج کا نام دیا گیا مگر اس میں بھی تین سال گزرنے کے باوجود نہ کلاسیں شروع ہو سکی اور نہ ہی انٹرویو میں سلیکٹ ملازمین کے تعیناتی کے آرڈرز جاری ہو سکے خضدار کے طلباء کا کہنا ہے کہ حکومت خضدار میڈیکل کالج میں کلاسوں کے اجراء کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں اور پولی ٹیکنکل کالج کے بلڈنگ کو قبضہ کر کے میڈیکل کالج کا نام دئیے بغیر جلد میڈیکل کالج کی اپنی بلڈنگ کی بنیادیں بھی رکھنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں