|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2016

کراچی: سابق صدرآصف زرداری نے کہا ہے کہ27 دسمبر کو پاکستانی عوام کو سرپرائز ضرور دوں گا ، انور مجید سے تعلقات ضرور ہیں لیکن انور مجید کیساتھ کیا اور کیوں ہوا یہ وزیرداخلہ سے پوچھا جائے،انور مجید کا معاملہ عدالت میں ہے اب دیکھتے ہیں کہاں تک جاتا ہے،ڈاکٹرعاصم اس گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جس نے پاکستان بنایا۔ ان کی طبیعت خراب ہے، ڈاکٹرعاصم اور ان کے وکلا سے رابطے میں رہتا ہوں،امید ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو انصاف ملے گا،پیپلز پارٹی کے 4 مطالبات کی بات 27 دسمبر کو ہوگی، آئین تو انتخابات کی وہی تاریخ دیتا ہے لیکن لوگ ایسے حالات بنا دیتے ہیں کہ انتخابات جلدی ہوں، میرا علاج لندن اورامریکا میں جب کہ فالو اپ چیک اپ دبئی میں ہوتے ہیں، ڈاکٹرز کی اجازت کے مطابق ہی سفر کرتا ہوں، میڈیا سے گزارش ہے کہ مثبت انداز میں خامیوں پرنظر ڈالیں، خبر سے خبر نہ نکالیں۔اتوار کو کراچی میں مزار قائد پرحاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ27 دسمبر کو پاکستانی عوام کو سرپرائز ضرور دوں گا ، آج بانی پاکستان سے عہد وفا کا دن ہے، پاکستان کو قائد کے مطابق چلائیں گے جب کہ انشا اللہ پاکستان آج سے مزید مضبوط رہے گا ۔ سب سے التجا ہے کہ ہمیشہ مثبت سوچ رکھیں۔ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہاکہ ان کے انور مجید سے تعلقات ضرور ہیں لیکن انور مجید کیساتھ کیا اور کیوں ہوا یہ وزیرداخلہ سے پوچھا جائے، انور مجید کا معاملہ عدالت میں ہے اب دیکھتے ہیں کہاں تک جاتا ہے۔ڈاکٹرعاصم کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم اس گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جس نے پاکستان بنایا۔ ان کی طبیعت خراب ہے، ڈاکٹرعاصم اور ان کے وکلا سے رابطے میں رہتا ہوں،امید ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو انصاف ملے گا۔آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے 4 مطالبات کی بات 27 دسمبر کو ہوگی، آئین تو انتخابات کی وہی تاریخ دیتا ہے لیکن لوگ ایسے حالات بنا دیتے ہیں کہ انتخابات جلدی ہوں۔ اپنی بیماری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میرا علاج لندن اورامریکا میں جب کہ فالو اپ چیک اپ دبئی میں ہوتے ہیں، وہ ڈاکٹرز کی اجازت کے مطابق ہی سفر کرتے ہیں۔ میڈیا سے گزارش ہے کہ مثبت انداز میں خامیوں پرنظر ڈالیں، خبر سے خبر نہ نکالیں۔بعد ازاں سابق صدر آصف زرداری نے ادارہ امراض قلب میں ڈاکٹرعاصم سے ملاقات کی، ملاقات میں انہوں نے ڈاکٹرعاصم سے ان کی خیریت دریافت کی اورانہیں گلدستہ بھی پیش کیا۔ آصف زرداری اور ڈاکٹر عاصم ایک دوسرے کے گلے لگ کے ملے دونوں رہنماکافی دیر تک گرم جوشی سے بغل گیر رہے۔ملاقات کے دوران آصف زرداری نے پہلا جملہ ’’ ہم پہنچ گئے‘‘ بولا جبکہ ڈاکٹر عاصم نے کہاکہ آپ ہیں تو ہمیں کوئی پروا نہیں ۔ آصف زردار ی نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم آپ گھبرائیں مت پوری پارٹی آپ کے ساتھ ہے آپ سے رابطے میں رہوں گا،دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے لئے سرگرم ہو گئے ، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات دونوں جماعتوں کے سربراہان نے مشترکہ حکمت عملی اپنانے ، گرینڈ الائنس کی جلد تشکیل اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں پراتفاق کر لیا ، آصف علی زداری اور چوہدری شجاعت حسین میں دلچسپ جملوں پر تبادلہ ۔ آصف زرداری نے کہا کہ ہمارا ڈیرہ تو اب پنجاب میں ہوگا جس پر چوہدری شجاعت نے جواب دیا کہ بس پھر ہمارے ڈیرے سے بھی ہوکر جائیں، جمہوریت کو ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے ، اب انفرادی سیاست نہیں مشترکہ جدوجہد کا وقت ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری وطن واپسی کے بعد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنانے کے لئے سرگرم ہو گئے ۔ اس سلسلے میں اتوار کو بلاول ہاؤس کراچی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین میں ملاقات ہوئی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال خصوصاً پنجاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں جماعتوں کے سربراہان نے مشترکہ حکمت عملی اپنانے، اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی جلد تکمیل اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا ۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمارا ڈیرہ تو اب پنجاب میں ہوگا جس پر چوہدری شجاعت نے جواب دیا کہ بس پھر ہمارے ڈیرے سے بھی ہوکر جائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے ، اپوزیشن متحد نہ ہوئی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، جمہوریت کو ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے ، اب انفرادی سیاست نہیں مشترکہ جدوجہد کا وقت ہے ۔