خضدار : این ایچ اے کا عوام کے ساتھ وعدہ وفا نہ ہو سکا ،دسمبر پہنچ گئی مگر سی پیک شاہراہ کا اہم حصہ خضدار ٹو رتو ڈیرو سیکشن کا کام مکمل نہیں ہو سکا ،این ایچ اے ،وفاقی وزیر پلاننگ نے مختلف اوقات میں عوام کو یہ یقین دھانی کروائی تھی کہ 31 دسمبر سے قبل قومی شاہراہ پر کام مکمل ہو گا اور سڑک کو آمد و رفت کے لئے کھل دیا جائے گا ،خضدار ٹو رتو دیرو شاہراہ کی تعمیر سے خضدار کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ کا دورانیہ کم ہو کر دس سے پندرہ گھنٹہ رہ جاتا ہے ،زمینداروں کو معاشی منڈی ملے گی اور کاروبار کے مواقع پیدا ہونگے تفصیلات کے مطابق خضدار ٹو رتو دیرو قومی شاہراہ پندرہ سال گزرنے کے باوجود مکمل نہیں کیا جا سکا ،این ایچ او کے احکام ،وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال ،وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو ،وفاقی وزیر سفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے مختلف اوقات میں عوام کو یہ نوید سناتے رہے کہ سی پیک کا اہم حصہ خضدار ٹو رتو دیرو قومی شاہراہ کو 31 دسمبر تک مکمل کیا جائے گا اور یکم جنوری سے اس اہم قومی شاہراہ کو آمد و رفت کے لئے کھول دیا جائے گا مگر حقیقت یہ ہے کہ متعلقہ وزراء ،این ایچ او احکام اور دیگر زمہ داران عوام کو لولی پاپ دیکھاتے رہے دسمبر اختتام کو پہنچ گئی مگر قومی شاہراہ کی تعمیر تکمیل تک نہیں پہنچ سکی واضح رہے خضدار ٹو رتو دیرو قومی شاہراہ کی تکمیل سے جہاں صوبہ سند ھ کو عوام کو آمد رفت میں آسانی ہو گی وہی یہ قومی شاہراہ بلوچستان خصوصاً خضدار کا ملک کے دوسرے علاقوں سے رابطہ کے دورانیہ کو انتہائی کم کر دے گی خضدار کے عوام تین سے چار گھنٹوں میں سکھر اور اسی طرح بارہ سے چودہ گھنٹے میں اسلام آباد ،لاھور تک پہنچ سکیں گے ،خضدار کے زمینداروں کی ملک کے دیگر معاشی منڈیوں تک رسائی ممکن ہو گی ،آمد و رفت میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے مواقع پید ا ہونگے عوامی حلقوں نے متعلقہ ٹھیکیداروں کی جانب سے کام میں سست روی اختیار کرنے ،اور وفاقی وزراء و این ایچ اے احکام کی جانب سے عوام کو غلط معلومات فراہم کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مظالبہ کیا ہے قومی شاہراہ کی تعمیراتی کام کو تیز کر کے منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں اور متعلقہ ٹھیکیداروں کو بلیک لیسٹ کر کے ان پر بھاری جرمانہ حائد کرنے کے ساتھ ساتھ این ایچ او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے۔