|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2016

کوئٹہ : بارشیں نہ ہونے اور خشک سالی کی وجہ سے قحط نے بلوچستان کے اکثر اضلاع میں سر اٹھانا شروع کر دیا ،لائیو اسٹاک کے شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ،دیہی علاقوں سے لوگوں نے شہری علاقوں کی جانب نقل مکانی شروع کر دیا ،بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بیماریاں بھی پھیلنے لگی ،حکومت کی جانب سے قحط سالی کی وجہ سے شہری علاقوں کی جانب نقل مکانی کرنے والوں کے لئے کوئی حکمت عملی تشکیل نہیں دی جا رہی ہے ،اگر بارشیں نہ ہوئی تو حالات سنگین ہو سکتے ہیں حکومت پہلے سے سنگین صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کریں عوامی حلقوں کی اپیل ،نقل مکانی کرنے والوں کی وجہ سے مردم شماری بھی برطرف ہو سکتی ہے تفصیلات کے مطابق طویل خشک سالی کی وجہ سے مجموعی طور پر پور ے بلوچستان جبکہ خاص طور پر خضدار ،چاغی ،خاران ،قلات ،اور قرب جوار کے اضلاع میں قحط سالی نے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے خشک سالی اور قحط کی وجہ سے لائیو اسٹاک کی صنعت بری طرح متاثر ہو رہی ہے چرہ گائیں خشک ہو گئے ہیں اور مال مویشی سستے داموں فروخت کئے جا رہے ہیں،بلوچستان میں زراعت کے بعد لائیو اسٹاک وہ واحد صنعت ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ وابستہ ہے سال بھر مال مویشی پالتے ہیں اور مقررہ وقت پر شہری منڈیوں جانور لاکر فروخت کرتے ہیں لائیو اسٹاک کی صنعت شدید متاثر ہو رہی ہی ،غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے زراعت پہلے تباہ ہو چکا ہے اور قحط سالی کی وجہ سے لائیو اسٹاک بھی تباہ ہونے کی طرف جا رہا ہے لائیو اسٹاک اور زراعت کی تباہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ بے روزگاری ہونگے جس سے دیگر مسائل بھی جنم لینگے دوسری جانب قحط سالی کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں شہری علاقوں کا رخ کر رہے ہیں دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی جانب نقل مکانی کرنے کی وجہ سے جہاں شہری علاقوں میں آبادی کی دباو میں اضافہ ہو گا وہی شہری علاقوں میں مسائل جنم لینگے دیہی علاقوں خصوصا ضلع خضدار کے علاقوں آڑنجی ،سارونہ اور دیگر علاقوں سے سنگین اطلاعات مل رہی ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت قحط سالی سے نمٹنے کے لئے کسی قسم کو کوئی حکمت عملی تشکیل نہیں دے رہی ہے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے مختلف بیماریاں بھی پھیل رہی ہے عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں واضح رہے قبل ازیں جب بلوچستان کو قحط سالی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا تو اس کا آغاز ضلع خضدار کے علاقہ آڑنجی اور ضلع نوشکی سے ہواتھا ۔