|

وقتِ اشاعت :   January 30 – 2017

پنجگور: پنجگور بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام بلوچستان میں حالیہ مردم شماری کے متعلق بی این پی کے مرکزی جوائنٹ سکیرٹری میر نذیراحمد بلوچ کے زیر صدارت آل پارٹز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں بی این پی کے ضلعی صدر عبید اللہ بلو چ سابق صدر کفایت اللہ بلوچ جمعیت علماء اسلام پنجگور کے رہنما مولوی علی احمد بلوچ مولوی عبدالعلیم بلوچ جماعت اسلامی پنجگور کے جنرل سکیرٹری حافظ صفی اللہ بلوچ سمیت دیگر جماعتوں کے ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اجلاس میں حالیہ مردم شماری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان مہاجرین سمیت غیر ملکیوں کی موجودگی میں مردم شماری کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین سمیت غیر ملکیوں کو با عزت انکے وطن واپس کرکے بلوچستان کے بلوچ علاقوں میں بدامنی کے شکار نقل مکانی کرنے والے بلوچوں کو واپس انکے علاقوں میں آباد کرکے شفاف طریقے سے مردم شماری کے انعقاد کو یقینی بنائیں اجلاس میں بی این پی کے مرکزی جوائینٹ سکیرٹری میر نذیر احمد بلوچ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولوی علی احمد بلوچ اور جماعت اسلامی پنجگور کے جنرل سکیرٹری حافظ صفی اللہ بلوچ نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ مردم شماری بلوچ قوم اور بلوچستان بقاء اور تشخص کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے مردم شماری کے انعقاد سے قبل اگر افغان مہاجرین اور غیر ملکیوں کو واپس انکے علاقوں میں واپس نہیں کیا گیا تو کسی صورت مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے اسکے علاوہ بلوچستان میں حالیہ بدامنی کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں بلوچ علاقوں سے لو گ ہجرت کرکے سندھ اور دیگر علاقوں میں نقل مکانی کرچکے ہیں انکی آباد کاری کے بغیر مردم شماری کے انعقاد کا مقصد بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی گہری سازش تصور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے متعلق اجلاس منعقد کرنے کا مقصد مزترکہ موقف اختیار کرکے واضع لائحہ عمل تردیب دینا ہے انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں تحفظات کسی قوم یا قبیلے کے خلاف نہیں ہے ہم تمام اقوام کا بے حد احترام کرتے ہیں مگر قومی مفاد کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے بلوچستان کے تمام جماعتوں سے مردم شماری میں بی این پی کے موقف کا ساتھ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں انہوں نے وفاقی حکومت اور ارباب اختیار سے آل پارٹیز کی توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین کو باعزت انکے واپس وطن بھجوا کر ہمارے خدشات کا ازالہ کرے اور موجودہ حالت میں مردم شماری کو موخئر کریں تاکہ مردم شماری میں کسی قوم یا صوبہ کو اعتراض نہ ہوں۔