|

وقتِ اشاعت :   February 1 – 2017

کوئٹہ:کوئٹہ امداد ی اشیاء کے حصول کے لیے خواتین کی بڑی تعداد نے ڈی سی آفس کا رخ کیا لیکن انہیں مایوسی تب ہوئی جب انتظامیہ کی جانب سے راشن فراہم نہ کرنے کا کہا گیا جس پر مستحقین نے دفتر کے باہر احتجاج کیا ان کا موقف تھا کہ گزشتہ چار دنوں سے روزانہ صبح سے شام تک شدید سردی کے باوجود امداد اشیاء کے حصول کے لیے سڑک پر بیٹھے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہمیں راشن تقسیم کرنے کا کہا گیا تھا جس پر ہم دور دور سے یہاں اکھٹا ہوئے ہیں اور حسب معمول آج بھی ہمیں سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے دھونس اور دھمکیاں دیکر لوٹ جانے کا کہا جارہا ہے ہمارے پاس گھروں کو لوٹنے کے لیے کرایہ بھی نہیں انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں متاثرین کے حکام بالا سے امداد اشیاء کی تقسیم کا مطالبہ کیا جبکہ ڈی سی آفس کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ یہاں اکھٹا ہونے والے تمام لوگ بیکاری ہیں جنہوں نے امداد ی اشیاء کی تقسیم کا سننے پر یہاں کا رخ کیا گزشتہ روز اے سی صدر کی نگرانی میں 60 پیکٹس مستحق افراد میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اسلم خان ترین نے کہا کہ 300 سے زائد احتجاج کرنے والے خاندانوں کو امدادی سامان کی فراہمی مکمل ہوگئی ہے متاثرین کو خیمے ، راشن سمیت دیگر ضروری سامان دیا گیا ہے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائیگی ،انہوں نے کہا کہ پہلے بد نظمی ہوئی اور متاثرین نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے احتجاج کیا جس کے بعد پی ڈی ایم اے نے متاثرین کے لئے پانچ ٹرک امدادی سامان پہنچایا اور تین سو خاندانوں کو امدادی سامان تقسیم کر دیا گیا اور ان کو گھروں تک پہنچایا گیا اس سے قبل سریاب ،ہزار گنجی اور گردونواح کے برفباری اور بارش سے متاثرہ خاندانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر احتجاج کیامظاہرین کا ائیر پورٹ روڈ بند کرنے کی کوشش ,ڈی جی پی ڈی ایم اے کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر سرفراز بگٹی کی تمام متاثرین کو امدادی سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی حالیہ بارشوں اور برفباری سے نقصانات ہوئے لیکن دادرسی نہیں کی بارش اور برفباری کے تمام متاثرین کی دادرسی کی جائیگی ۔