|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان پولیس کے طاقتور آفیسر نے آئی جی پولیس کے احکامات ہوا میں اڑادیئے۔ آئی جی نے دو مرتبہ تبادلے کے احکامات جاری کئے لیکن ایس ایس پی لسبیلہ نے چارج چھوڑنے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی بلوچستان پولیس احسن محبوب اٹھارہ گریڈ کے ایس ایس پی رینک کے طاقتور آفیسر کے سامنے بے بس ہوگئے۔آئی جی نے چھ دسمبر کو ایس ایچ اوز کے غیرقانونی تبادلوں اور کرپشن کی شکایت پر ایس ایس پی لسبیلہ جعفر خان کے خلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے انہیں سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ لیکن ایس ایس پی نے آئی جی کے احکامات کو رتی برابر اہمیت نہ دی اور کرسی پر براجمان رہے۔آئی جی نے دوسری بار دو فروری کو ایس ایس پی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا اور ان کی جگہ اے آئی جی آپریشن سی پی او کوئٹہ محمد انور کھیتران کو نیا ایس ایس پی لسبیلہ تعینات کیا گیا لیکن چار دن گزرنے کے باوجود سیاسی اثر و رسوخ کے حامل طاقتور آفیسر چارج چھوڑنے سے انکاری ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پولیس نے ایس ایس پی لسبیلہ کے تبادلے کا نوٹیفکیشن اعلیٰ حکام کی منظوری سے جاری کیا تاہم نئے ایس ایس پی لسبیلہ کیلئے محمد انور کھیتران کے نام پر اہم سیاسی شخصیت کے بھائی نے اعتراض کیا ہے۔ ایرانی تیل اور انسانی اسمگلنگ کے باعث سونے کی چڑیا کہلانے والی ایس ایس پی لسبیلہ کی پوسٹ کیلئے پولیس آفیسران میں رسہ کشی جاری ہے۔ لسبیلہ میں تعینات ایک ماتحت آفیسر کے علاوہ حال ہی میں سی پی او رپورٹ ہونے والے ایس ایس پی رینک کے دو دیگر آفیسران بھی ایس ایس پی لسبیلہ کی پوسٹ پر تعیناتی کیلئے دوڑدھوپ کررہے ہیں۔