کراچی:متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سلیم شہزاد کو دبئی سے کراچی پہنچنے پر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ ایف آئی اے حکام نے ابتدائی تفتیش کے بعد انکا پاسپورٹ بھی ضبط کرلیا ہے۔ سلیم شہزاد کو ڈاکٹر عاصم پر بنائے گئے دہشت گردوں کے علاج معالجہ کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سلیم شہزاد اس کیس میں پولیس کو مطلوب تھے اور متعلقہ عدالت انکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے، گرفتاری سے قبل سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ وہ رضاکارانہ طور پر پاکستان آئے ہیں اور عدالتوں میں اپنے اوپر قائم مقدمات کا سامنا کریں گے ۔ انہیں عدالتوں سے انصاف ملنے کی توقع ہے ۔ دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان نے سلیم شہزاد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سلیم شہزاد خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے پیر کی صبح ساڑھے 10 بجے دبئی سے نجی ایئر لائن کی پرواز پی کے 600 سے کراچی پہنچے ۔ وہ برطانوی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے ۔ ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کے عملے نے ان کے پاسپورٹ اور کاغذات کو چیک کیا جس کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عاصم قائم خانی انہیں اپنے ہمراہ کمرے میں لے گئے جہاں ایف آئی اے نے ان سے ابتدائی تفتیش کی۔ جسکے بعد ایف آئی اے نے کراچی پولیس سے رابطہ کیا اور سلیم شہزاد پر قائم مقدمات کی تفصیلات معلوم کیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے پولیس سے رابطے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کی ہدایت پر سلیم شہزاد کو گرفتار کرنے کے لیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بکتر بند گاڑی اور پولیس موبائلوں کے ہمراہ ایئرپورٹ پہنچ گئے جہاں سلیم شہزاد کو ایس ایس پی راؤ انوار نے گرفتار کر لیا۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق سلیم شہزاد ڈاکٹر عاصم حسین پر دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے الزام میں بنائے گئے مقدمے میں پولیس کو مطلوب ہیں ۔ اور سلیم شہزاد پر ضلع شرقی اور ضلع وسطی کے مختلف تھانوں میں بھی مقدمات درج ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سلیم شہزاد سے تفتیش کی جائے گی ، جس کے بعد انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ گرفتاری سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ میں رضاکارانہ طور پر پاکستان آیا ہوں، عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔ مجھے پرانے ساتھیوں سے لا تعلق ہونے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ 22 اگست کو پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا دیا تھا۔ میرا ایم کیو ایم لندن سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ فاروق ستار سمیت سب میرے دوست ہیں اور یہ سب محب وطن لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کا مریض ہوں، کیمو تھراپی ہورہی ہے۔ آئندہ کس جماعت میں شمولیت اختیار کروں کا اس فیصلہ دوستوں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔ میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، سیاست پہلے بھی کی ہے اور آئندہ بھی جاری رکھوں گا، اب پاکستان میں ہی سیاست کروں گا اور سب کو ایک کرنے کی کوشش کروں گا۔ پاکستان ، سندھ اور کراچی کی ترقی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام متعلقہ اداروں سے تعاون کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک سے فرار نہیں ہوا تھا ، رضاکارانہ طور پر خود پاکستان آیا ہوں تاکہ عدالتوں میں اپنی بے گناہی ثابت کروں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر جو الزامات لگائے ہیں وہ غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ہیں۔ یاد رہے کہ اے ٹی سی نے وزارت داخلہ کو ملزم سلیم شہزاد کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم بھی دے رکھا ہے۔ عدالت نے سلیم شہزاد کو وطن واپسی کی صورت میں گرفتار کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔ اے ٹی سی نے سلیم شہزاد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم سلیم شہزاد جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوا کر پاکستان سے فرار ہوا تھا۔ سلیم شہزاد گلشن اقبال تھانے کو ملک دشمنی اور قتل کے مقدمہ میں بھی مطلوب ہے۔ ان پر شہر میں ہڑتال کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق سلیم شہزاد کو ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ ان پر کراچی کے تھانوں میں 20سے زائد مقدمات درج ہیں ۔ سلیم شہزاد سے ’ را‘‘ سے تعلق اور دیگر الزامات پر بھی تفتیش کی جائے گی ۔ ایم کیو ایم پاکستان نے سلیم شہزاد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے مطالبہ کیا ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق سلیم شہزاد سیاسی کارکن ہیں اگر کسی کیس میں وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب ہیں تو انہیں اپنی صفائی کا پورا موقع ملنا چاہئے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ان پر جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ہیں جنہیں فوری ختم کرتے ہوئے انہیں رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ سلیم شہزاد ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے قریبی ساتھی ہیں اور 92 آپریشن کے بعد وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اور وہاں انہوں نے برطانوی شہریت حاصل کی ۔ وہ لندن اور دبئی میں رہائش رکھی ہوئی تھی ۔ وہ گزشتہ کئی عرصے سے ایم کیو ایم میں غیر فعال ہو گئے تھے تاہم گزشتہ روز انہوں نے پاکستان آنے کا اعلان کیا اور وہ پیر کو دبئی سے کراچی پہنچ گئے۔ سلیم شہزاد نے وطن آنے سے قبل اپنے مقدمات کے سلسلے میں عامر منصوب ایڈوکیٹ سے رابطہ کیا تھا لیکن عامر منصوب ایڈوکیٹ نے اندرون سندھ جانے کے باعث انکے مقدمات کی پیروی سے انکار کر دیا تھا۔ خواجہ نوید ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سلیم شہزاد نے رابطہ کیا تو ان کے مقدمات کی پیروی کے لئے تیار ہیں۔