|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2017

گوادر:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وممبر صوبائی اسمبلی سرداراختر جان مینگل نے گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری موجودہ حالات میں قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر ملتوی کرنے کا اعلان کرے، پختون ان مہاجروں کی ووٹ سے کامیاب ہو رہے ہیں، مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری ممکن نہیں، اسی طرح بلوچستان کے بہت سارے بلوچ علاقوں میں عوام نے نقل مکانی کی ہوئی ہے، وہاں کھنڈرات شدہ گھروں کے علاوہ انسان نہیں ہے، انوہں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے صرف ایک ہائی وے پر آٹھ ایف سی اور بارہ لیویز فورس کی چیک پوسٹیں ہیں، دیہی علاقوں میں فورسز جانے سے ڈرتے ہیں، وہاں غریب اور نہتے ایک اسکول ٹیچر کیسے عوام کو درست طریقے سے اندراج کرسکتا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک کیلئے بلوچستان میں صرف روڈ تعمیر ہورہی ہے، تریاتی عمل نہیں ہورہا ہے، وزیراعظم آرمی چیف وزیراعلیٰ اور وزراء تمام لوگ صرف افتتاح کیلئے آتے ہیں یہ بلوچستان کے عوام کو سہولیات دینے میں قاصر ہیں، اور انہیں دلچسپی نہیں ہے، انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ گرینڈ جرگہ مردم شماری کے حوالے سے روا ں ماہ کے 18تاریخ کو طلب کی گئی ہے، جس میں بلوچستان کے تمام قوم پرست اورقبائلی شخصیات وعلاقہ عمائدین شرکت کرینگے، میں نہیں سمجھتا ہوں کہ بلوچ قوم پرست ناکام ہیں بلکہ قوم پرست جماعتیں سی پیک ومردم شماری کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران قوم پرست پارٹی کا موقف الگ ہے اور ان کی پارٹی کے مرکزی صدر ووفاقی وزیر کا موقف الگ ہے، ہم نے پہلے بھی اتحاد کیاتھا اور آنے والی الیکشن میں بھی اتحاد ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ قوم ایک وقت کی روٹی کیلئے ترس رہی ہے اور دوسری طرف ترقی وسی پیک کی بلند وبانگ دعوے کئے جارہے ہیں، ترقی کے نام پر گوادر کے مقامی بلوچوں کو مجبور کیا جارہاہے، ان کی معاشی حالات تنگ کر دی گئی ہے وہ مجبور ہو کر اپنی زمینیں فروخت کر رہے ہیں، مقامی بلوچوں کو پندرہ فیصد کا مالک اور باہر سے آنے والی سرمایہ داروں کو 49فیصد شراکت دی جائے، انہوں نے کہا ہے کہ پانامہ کے پیچھے بہت بڑا معاملہ ہے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا یا گیا ہے