|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2017

گوادر:بلوچستان نیشنل پارٹی گوادر کے زیر اہتمام گوادر پریس کلب کے سامنے غیر قانونی ماہیگیری اور وائرنٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر بی این پی حسین واڈیلہ تحصیل صدر ماجد سہرابی بی یس اوکے سی سی ممبر اسماعیل عمر ماہیگیر سیکرٹری غنی آصف اور وہاب بلوچ نے کہا ہے کہ محکمہ فشریر اور دیگر متعلقہ ادارے کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں ماہیگیری صنعت کی وجہ سے دیگر تمام شعبہ کے کاروبار چل رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ممنوعہ جال استعمال کرنے اور غیر قانونی ٹرالرنگ کے لیے چائنا کو دوسو لائنسز جاری کردیئے ہیں گوادر کے غریب ماہیگیر سندھ کے ٹرالروں کی وجہ سے نان شبینہ کے محتاج رہے تھے اب چائنیز یلغار سے سمندر کو بانجھ کرنے اور ماہیگیر وں کو سمندر سے بے دخلی کا منصوبہ بنایا گیا ہے بی این پی اپنے غریب ماہیگیروں کو تنہار نہیں چھوڑ سکتا ہے انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک سے ماہیگیروں کو بہت سی امید یں وابستہ رہی ہے لیکن اب تک کایوسی کے علاوہ گوادر کے عوام کو کچھ نہیں ملے گا سی پیک سے تعلیمی انقلاب صحت اور بجلی سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکے گی لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا افسوس چائنا پاکستان اکنامک کوری ڈور کے بجائے چائنا پنجاب اکنامک کوری ڈور ہے ان کے ذریعے آنے والی ترقی یہاں کے غریب ماہیگیروں کے لیے نہیں ہے بلکہ گوادر دشمن منصوبے شروع کردی گئے ہیں جی ڈی اے کو حکومت نے گوادر کی خوبصورتی کے لیے اربوں روپے فنڈز دیئے ہیں انہوں نے خوبصورتی کے بجائے کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا ہے۔