|

وقتِ اشاعت :   February 21 – 2017

کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے دس سال قبل اغواء ہونیوالے خاندان کو بالآخر آزادی مل گئی۔ مغوی اغواء کاروں کی قید سے فرار ہوکر ایف سی کے پاس پہنچ گئے۔تفصیل کے مطابق نصیرخان کواہلیہ،دو بھائیوں، بہن اور والدہ کے ہمراہ کالعدم تنظیم کے ارکان نے دو ہزار سات میں ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ سے اغواء کیا تھا۔ قید کے دوران ہی نصیرخان کا بچہ پیدا ہوا جس کی عمر اب آٹھ سال ہے۔ اغواء کاروں نے مغوی خاندان کو دس سالوں تک ڈیرہ بگٹی، آواران اور مختلف مقامات پر رکھا اور دو ماہ قبل آواران سے ایران منتقل کیا۔ اس دوران مغوی افراد اغواء کاروں کے چنگل سے فرار ہوکر پاکستانی حدود میں داخل ہوئے اور پنجگور کی تحصیل پروم میں ایف سی چیک پوسٹ کے پاس پہنچ گئے۔جہاں سے مغویوں کو پنجگور پہنچادیا گیا۔ مغوی کریم خان نے بتایا کہ اغواء کاروں نے ان کے ایک بھائی نصیرخان کوایک سال قبل قتل کردیا تھا۔ تاہم سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ رہائی پانیوالے افراد سے تفتیش کی جارہی ہے۔ پوچھ گچھ کے بعد ہی اصل صورتحال اور کہانی واضح ہوگی۔