|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی : نصیرآباد میں کئی سالوں سے کروڑوں روپے سے قائم کیا گیا محکمہ فشریز کا ہچری سینٹر بد حالی کا شکار سیکریڑی ماہی گیری اور دیگر آفیسران کی موجودگی میں مچھلی پکڑنے کے لیئے لگائی گئی جال میں مچھلی کی بجائے میندک آواز کرتے ہوئے نکل آئے سب دنگل رہے گئے تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے نصیرآباد ڈویژن میں ان لینڈماہی گیری کے شعبہ کو پروان چڑھانے کیلئے کروڑوں روپے سے کئی سالوں سے ڈیرہ مراد جمالی میں جدید ہچری سینٹر قائم کیا گیا ہے جس میں فش فارموں کو معیاری اور سستے داموں مچھلی کا بیج فراہم کرنے کا منصوبہ تھا لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود ہچری سینٹر مکمل طور پر فعال نہیں کی گئی ہے مجبور فش فارم کے مالکان کروڑوں روپے کا مچھلی کا بیج سندھ سے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں معتبر ذرائع نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ سیکریڑی ماہی گیری اور دیگر آفیسران کے دورہ ہچری سینٹر کے موقع پر مچھلی پکڑنے کے لیئے لگائی گئی جال میں مچھلی کی نکلنے کے بجائے نصف درجن میندک شعور مچاتے ہوئے نکل آئے جس کو دیکھ کر آفیسران دنگل رہے گئے ہیں ذرائع کے مزید بتایاکہ ماہی گیری کے تالابوں میں بغیر نیلامی کے رات کی تاریکی میں مچھلی مچھیروں کو مچھلی فروخت کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہچری سینٹر میں مچھلی کی کم آمدنی ہو رہی ہے مزیدبتایاکہ آفیسران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔