کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماو صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے مردم شماری کو ملتوی کرنے اور افغان مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کرنے کیلئے سپریم کورٹ بینچ میں پٹیشن دائر کردی نیشنل پارٹی کی صوبائی سیکرٹری قانون صابرہ اسلام ایڈووکیٹ اور رحمت بلوچ نے نادر چھلگری ایڈووکیٹ اور آصف ریکی ایڈووکیٹ اور دیگر سنیئر وکلاء کے ساتھ پٹیشن دائر کی۔صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ اور صابرہ اسلام ایڈؤوکیٹ نے کہا کہ ابھی تک بلوچستان میں رہائش پذیر افغان مہاجرین کو مہاجر ڈکلیئر نہیں کیا گیا ہے اوراس وجہ سے پورے پاکستان میں یہ مہاجرین خطرے کا باعث ہیں اور جب تک مہاجرین کو مہاجر کیمپوں تک محدود اور رجسٹرڈ نہیں کیا جاتا تب تک مردم شماری مشکوک اور صاف و شفاف نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بدامنی اور خوف و ہراس کے باعث بڑی تعداد میں لوگ گھر بار چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں چلے گئے ہیں انکی غیر موجودگی میں مردم شماری بلوچستان کے عوام کے ساتھ ایک زیادگی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ نادرا کے مطابق بلوچستان کے 57فیصد لوگوں کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہیں جو بدامنی کے باعث شناختی نارڈ نہیں بناسکے ہیں ۔میر رحمت بلوچ اور صابرہ ایڈووکیٹ نے کیس میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ غیر ملکی مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کرنے اور اپنے ملک بھیجے جانے تک مردم شماری کو ملتوی کیا جائے۔انہوں نے کورٹ یہ بھی استدعا کی ہے کہ کیس کی سماعت 6مارچ سے قبل کی جائے۔