|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2017

سبی: صوبائی وزیر امور حیوانات عبیداللہ بابت نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت لائیواسٹاک کے فروغ کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے سالانہ سبی میلہ مویشیاں مالداروں اور زمینداروں کے زرمبادلہ میں اضافے کا اہم ذریعہ ہے سبی میلے میں مالداروں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے گی،کامیاب میلے کے انعقاد پر کمشنر سبی ڈویژن اور پوری انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے،میلے کی منسوخی کے پروپگینڈے غلط تھے صرف عارضی طور پر ملتوی کیا گیا تھا،سبی میلہ ہماری ثقافت اور تاریخ و تمدن کا گہوارہ ہے زندہ قوم ثقافتی تہوار جوش و جذبہ سے مناتی ہیں صوبائی حکومت کی جانب سے عوام تک بنیادی سہولیات بہم پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں بیوروکریسی کا گند سیاستدانوں پر ڈالنے کی بجائے بیوروکریسی اپنا قبلہ درست کرئے محکمہ امور حیونات کے ماہرین کی بدولت جانوروں میں پائی جانے والی مہلک بیماریوں پر98فیصد کنٹرول کرلیا گیا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سالانہ سبی میلہ مویشیاں واسپاں کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب میں کیا اختتامی تقریب میں صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی،صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین ،صوبائی سیکرٹری لائیواسٹاک رانا نصیر خالد،ڈائریکٹر جنرل لائیواسٹاک ڈاکٹر غلام حسین جعفر،کمشنر سبی ڈویژن ڈاکٹر سعید احمد جمالی،ڈپٹی کمشنر سیف اللہ کھیتران،ایف سی کے سیکٹر کمانڈر برگیڈئر امجد ستی ،کمانڈنٹ سبی اسکاؤٹس ذوالفقارباجوہ،ڈی آئی جی سبی رینج سجاد علی مہمند،سینئر سپرٹنڈنٹ آف پولیس سردارحسن موسیٰ خیل،ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹک ڈاکٹر جان محمد صافی،ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک قائم الدین دہپال،ڈسٹرکٹ چیئرمین کچھی سردارزادہ میر سردار خان رند،میونسپل چیئرمین سبی حاجی محمد داؤد رند سمیت قبائلی عمائدین و معتبرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر امور حیوانات عبیداللہ بابت نے کہا کہسبی کا سالانہ میلہ مویشیاں نی صرف سبی بلکہ صوبے کی معیشت کو اہم سہارا دیتا ہے سبی میلے میں مالداری و زراعت کے فروغ میں معاون مدد ملتی ہے انہوں نے کہا کہ سبی میلے سے ہماری ثقافت و تاریخ و تمدن کی عکاسی ہوتی ہے جسے تسلسل کے ساتھ جاری ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ سبی میلے میں امسال ہزاروں کی تعداد میں مالداروں نے شرکت کی اور ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں کروڑوں روپے کے جانوروں کی خرید و فروخت کی گئی ہے جس سے مالداروں کے زرمبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ ہو ا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مالداری کے فروغ کے لیے عملی طور پر ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس ضمن میں کیٹل فارمز میں توسیع کرنے کےء علاوہ ریسرچ سینٹرز میں جانورون کی نسلوں کی بقاء کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ جانوروں می پائے جانے والے مہلک امراض کے تدارک کے لیے امور حیوانات کے ماہرین کی کاوشیں بارآور ثابت ہورہی ہیں جس سے صوبے میں جانوروں میں پائی جانے والی مہلک بیماریوں پر 98فیصد تک قابو پالیا گیا ہے جس سے جانوروں کی شرح اموات میں کمی واقع ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ کامیاب میلے کے انعقاد پر کمشنر سبی ڈویژن ڈاکٹر سعید جمالی،ڈپٹی کمشنر سیف اللہ کھیتران اور ضلعی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے میلے کے حوالے سے منسوخی کے الزامات صوبائی حکومت پر لگائے گئے تھے جو سراسر غلط پروپگینڈہ تھا میلے کے سانحہ سہیون کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا جسے بعدازاں منعقد کیا گیا ہے اور آج اختتام پذیر ہورہا ہے انہوں نے کہا بیورو کریسی اپنا گند سیاستدانوں پر ڈالتی ہے جوسراسر غلط ہے گورنمنٹ ملازمین عوام کے خادم ہیں جو عوام تک سروسز بہم پہنچانے کے لیے اقدامات اٹھائیں انہون نے کہا کہ سبی صوبائی حکومت سبی میلے کو ہر سال جوش و جذبہ کے ساتھ منائے گی اور مالداروں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ سردارچاکر خان ڈومکی اسٹیڈیم میں تقریبات کے انعقاد پر شرکت کرنے والوں کے لیے مہمان خصوصی نے مبلغ دس لاکھ روپے کا اعلان بھی کیا، اختتامی تقریب کے موقع پر مہمان خصوصی نے مالداروں اور آفیشلز میں انعامات اور شیلڈز بھی تقسیم کئیں ،دریں اثناء اختتامی تقریب کے موقع پر صوبائی وزیر عبیداللہ بابت نے زرعی و صنعتی نمائش کا بھی معائنہ کیا اور نمائش میں لگائے گئے سرکاری محکموں کے اسٹالز میں بہترین کارکردگی پر انعامات تقسیم کیئے۔