لندن: پی ایس ایل فائنل کے لاہور میں انعقاد کے فوری بعد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی امیدیں روشن ہونے لگیں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ الیون پاکستان بھیجنے کی منصوبہ بندی شروع کردی جس کے ستمبر میں پاکستان آنے کے قوی امکانات ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والی ان 4 میچوں کی سیریز کو پاکستان کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے حوالے سے ’’آزادی کپ‘‘ کا نام دیا جائے گا اس سیریز کا مقصد 8 برس سے انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم ملک میں ٹاپ لیول گیم کی واپسی کا سلسلہ جاری رکھنا ہے تاہم ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ ورلڈ الیون میں کون سے پلیئرز شامل ہوں گے لیکن پی ایس ایل فائنل میں غیرملکی کھلاڑیوں کی موجودگی سے مزید پلیئرز کو حوصلہ مل سکتا ہے۔
انگلینڈ اینڈ بیلز کرکٹ بورڈ کے صدر اور آئی سی سی کی پاکستان ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے مختلف راستوں پر غور کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ ہمارا مقصد پاکستان کے شائقین کو اپنی آنکھوں کے سامنے دنیا کے بہترین کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے، دنیائے کرکٹ کو پاکستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے نوجوانوں کو تحریک درکار ہے اور قومی ٹیموں کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلنے کی ضرورت ہے اور ان سب سے بڑھ کر دہشت گرد کسی صورت نہیں جیت سکتے، پاکستان میں کرکٹ کو پسپا نہیں ہونا چاہیے۔
آئی سی سی کے مجوزہ پروگرام کے تحت ورلڈ الیون سیریز اوورسیز ٹیم کی تشکیل 17 ستمبر کو دبئی میں ہوگی جس کے بعد وہ لاہور روانہ ہوگی جہاں پر22، 23، 28 اور 29 ستمبر کو ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے جائیں گے۔ اس موقع پر پاکستان سپر لیگ فائنل جیسے ہی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے اور ان انتظامات کو آئی سی سی کا وفد بھی دیکھ چکا ہے جب کہ انتظامات دیکھنے والوں میں انگلش بورڈ کے سیکیورٹی ڈائریکٹر ریگ ڈکسن بھی شامل تھے۔
دوسری جانب پاکستان سپر لیگ کے چیرمین نجم سیٹھی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرکے ورلڈ الیون کے ستمبر میں دورہ پاکستان کی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں انگلینڈ کے کرس جورڈن اور مڈل سیکس کے بیٹسمین ڈیوڈ میلان، ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی سمیت دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی جس کے بعد پاکستان میں انٹرنیشل کرکٹ کے دروازے کھلنے کی امید ہوگئی ہے۔