خضدار : ڈسٹرکٹ کونسل خضدار کا اجلاس زیر صدارت ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین واسپیکر ڈسٹرکٹ کونسل خضدارعبدالحمید ایڈوکیٹ منعقد اجلاس میں ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران کی کثیر تعداد میں شرکت فنڈز کی عدم دستیابی اور انتظامی اختیارات نہ ملنے پر ممبران کی شکایت ضلعی محکموں کے سربراہان کی اجلاس میں عدم شرکت پر معزز ممبران برہم قرار داد کے ذریعے غیر حاضر افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی منظوری ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران کی جانب سے تعلیم صحت ،مواصلات ،امن و مان ،شناختی کارڈزاور پاسپورٹ کی حصول میں مشکلات ،ترقیاتی اسکیموں میں تاخیر جیسے مسائل موضوع بحث رہے تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈسٹرکٹ کونسل خضدار کا اجلاس منعقد ہوا جس میں معزز ممبران نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں کی بے توقیری سے عوام بلدیاتی ادروں کے ثمرات سے یکسر محروم ہو رہے ہیں انہیں نہ تو مالی اختیارات اور نہ انتظامی اختیارات تفویض کیئے گئے ان کی قدر و اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ ان سے کوئی ضلعی آفیسر ملنا تک گوارا نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ جو آفسران ہمیں اہمیت نہیں دیتے انہیں ہمارے علاقے میں رہنے کا حق حاصل نہیں ایسے آفسران کے خلاف صوبائی سطح پر شکایتیں کرنے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملنے کا فیصلہ ،ترقیاتی اسکیمات میں سست روی ،مختلف محکموں کے ملازمین کی غیر حاضری پرفوری کاروائی کرنے کا مطالبہ ،نادرا اور پاسپورٹ آفس بے جا شرائط پر لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں بے جا شرائط کو ختم کیا جائے کونسلران کا مطالبہ اجلاس میں کونسلران کے علاوہ متعلقہ محکموں کے آفسران نے بھی شرکت کی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے اسپیکر عبدالحمید ایڈووکیٹ نے کہا کہ اجلاس میں ضلع کے تمام متعلقہ آفسران کو مدعو کیا گیا تھا مگر افسوس ضلعی آفسران ڈسٹرکٹ کونسل کے اجلاس اور اتھارٹی کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں جب کونسل کے معزز ممبران کسی آفسرسے ملنے جاتے ہیں تو انہیں وقت نہیں دیا جاتا،اسپیکر نے کہا کہ ایجوکیشن کے حوالے سے ہم کسی طرح کوتاہی برداشت نہیں کرئینگے ہمیں شکایتیں مل رہی ہیں کہ اندرون ضلع ایجوکیشن کے حوالے سے کافی مسائل ہیں لہذا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی اس حوالے سے اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں، ایجنڈوں پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کونسل کے رکن میر جمعہ خان شکرانی نے کہا کہ آفسران کی ڈسٹرکٹ کونسل کو اہمیت نہ دینے سے غلط تاثر پیدا ہورہا ہے ہم عوامی نمائندے ہیں ہمیں عوام کو جواب دینا پڑتا ہے اگر آفسران کا یہی رویہ رہا تو ہمارے لئے کام کرنا کافی مشکل ہو گا سکولوں میں ٹیچروں کی غیر حاضری قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا صحت اور ایجوکیشن ہمارے ایجنڈے میں سر فہرست ہیں اور اس حوالے سے ہم جو شکایات کرتے ہیں ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ شہر میں کنسٹریکشن پر پابندی مگر مبینہ طور پر رشوت لیکر کنسٹریکشن کی اجازت دی جاتی ہے،ہسپتالوں میں ادویات کا کوٹہ کم ہونے کی وجہ سے عوام کو ادویات میسر نہیں ،ضلع خضدار میں لگائے گئے تمام فلٹر پلانٹس بند ہو چکے ہیں انہیں دوبارہ فعال کیا جائے محکمہ جنگلات کا کوئی کردار نظر نہیں آتا جنگلوں کی کٹائی تیزی سے جاری ہے اور فارسٹ آفسران اس کٹائی میں ملوث نظر آتے ہیں جبکہ لکڑیاں جہاں جہاں سے لیکر گزرتی ہیں لیویز اور پولیس کے چیک پوسٹو ں پر بھی پیسے لئے جاتے ہیں اس طرح کی صورتحال کا تدارک ضروری ہے اجلاس میں بی این پی کے کونسلر نعیم مینگل نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہم اس ایوان میں بحث کرتے ہیں تجاویز دیتے ہیں مگر بیوروکریسی ہماری تجاویز کو اہمیت نہیں دیتی جس کے وجہ سے عوامی دباو کا ہم سامنا کرتے ہیں اس کے علاوہ امن و امان کے ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وڈھ میں لیویز کا رویہ عوام کے ساتھ اور قومی شاہراہ سے گزرنے والے لوگوں کے ساتھ دوستانہ نہیں عوام کو بے تنگ کیا جاتا ہے اس حوالے سے ہم نے کافی شکایتیں کی مگر کوئی شنوائی حاصل نہیں ہوئی بحث میں مولانا عبدالجلیل جلالی ،عبید اللہ قلندرانی ،شیر محمد ،جعفر خان ساجدی ،مولانا عبداللہ ،محمد عمر ،عبدالعزیز اور دیگر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جب ڈسٹرکٹ کونسل کے تجاویز پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو ہمیں اجلاس کرنے کی کیا ضرورت ہے یہ ادارہ ایک اتھارٹی ہے ہمیں سخت حکمت عملی اختیار کرنا ھو گا اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء میر جمعہ خان شکرانی نے ایک قرارد اد پیش کی کہ اجلاس میں جن آفسران کوشرکت کی دعوت دی گئی تھی جو نہیں آئے ایوان کی توہین کی ان کے خلاف صوبائی حکومت فوری کاروائی کرے ایسے آفسران کی ہمیں قطعاً ضرورت نہیں جو ہمارے ادارے کو اہمیت نہیں دیتے قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا اجلاس میں جملہ مسائل کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی جس میں وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل عبدالحمید ایڈووکیٹ ،میر جمعہ خان شکرانی ،عبدالسلام ،مولانا عبدالصبور مینگل ،عزیز محمد اور گل محمد بزنجو شامل ہیں کمیٹی ایجوکیشن ،صحت سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے ضلعی اتھارٹی اور صوبائی اتھارٹی سے ملاقاتیں کر کے ان اداروں کے مسائل کے حل کے حکمت عملی طے کرئینگے اجلاس میں کونسلران نے یہ شکایت بھی کی کہ تعلیمی سال شروع ہو چکا ہے مگر نہ سکولوں میں درسی کتابیں میسر ہیں اور نہ ہی بازار میں درستی کتابیں مل رہی ہیں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خضدار عبدالحمید ایڈوکیٹ نے کہا کہ تمام ممبران اپنے اپنے حلقوں میں عوام کی نمائندگی کا حق رکھتے ہیں وہ اپنے علاقوں میں سرکاری اداروں کی نگرانی کا بھی حق رکھتے ہیں خصوصا تعلیم اور صحت کے شعبے کیونکہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کے لیئے نا گزیر ہے جب تک ہم تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ نہیں کرینگے اس وقت ہم ترقی نہیں کرسکے انہوں نے اراکین ڈسٹرکٹ کونسل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں کا وقتا فوقتا معائنہ کریں اسا تذہ کی حاضریوں کی کڑی نگرانی کریں انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی محکمے کے غیر حاضر عملے کی حمایت نہیں بلکہ اس کے خلاف تادیبی کا رروائی کرانے کے مجاز ہیں اجلاس میں قائمقام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر خضدار عبدالعزیز زہری ،ڈپٹی ڈائریکٹر حیوانات شاہ زمان ،چیف آفیسر ڈسٹرکٹ کونسل خضدار خدائے رحیم زہری ،وڈیرا محمد صالح جاموٹ، ڈاکٹر لیاقت ساجدی ،لوکل گورنمنٹ کے انجینئرعبدالواحد بلوچ ،انجینئراللہ بلوچ ،پی پی ایچ آئے کے ناصر احمد ،محمد خان زہری،اور دیگر نے شرکت کی ۔